رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو بھی بلوچستان بدر کرنے کے منصوبے کا انکشاف

0
93

حکومت پاکستان نے غیر دستاویزی تارکین وطن کی جبری وطن واپسی کے بعد رجسٹرڈ افغان تارکین وطن کو بھی ملک بدر کرنے کے اپنے منصوبے کا اعلان کردیاہے۔

بلوچستان کے نگراں وزیر جان اچکزئی نے کہا کہ یہ پالیسی عسکریت پسندوں کی جانب سے افغانستان کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال کرنے کے جواب میں تیار کی گئی ہے۔

دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے مہاجرین کے معاملے سے نمٹنے کے لیے کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یکطرفہ فیصلوں سے پاکستان یا افغانستان کو کوئی فائدہ نہیں دیں گے‘۔

کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کے نگراں وزیر اطلاعات نے دعویٰ کیا کہ حکومت ریاستی فیصلے کے مطابق ملک میں قانونی دستاویزات کے ساتھ رہنے والوں کے خلاف بھی اسی طرح کی مہم شروع کرے گی۔

اگرچہ نگران حکومت کے پاس پالیسی فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہے، وزیر اطلاعات نے دعویٰ کیا کہ ملک بدری کی مہم اگلے سال فروری میں ہونے والے انتخابات کے بعد رک جائے گی اور کسی کو غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے، تمام غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجنے کا فیصلہ ’خودمختار ریاست‘ کا ہے، لہٰذا انتخابات کے بعد کوئی بھی سیاسی حکومت برسراقتدار آئے، یہ سلسلہ جاری رہے گا، نئی حکومت اس پالیسی پر عمل کرنے کی پابند ہوگی۔

نگراں وزیر نے دعویٰ کیا کہ دہشت گرد افغان سرزمین کو ہماری سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، اسی لیے ہم نے غیر قانونی تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ہفتے ژوب میں مارے گئے 6 دہشت گرد افغان شہری تھے، انہوں نے کہا کہ دو سال قبل افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت نے اب تک بلوچستان کے دو اضلاع میں تقریباً ایک لاکھ جعلی کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز (سی این آئی سی) بلاک کیے ہیں، غیر قانونی تارکین کو جعلی شناختی کارڈ جاری کرنے کے ذمہ دار پائے جانے والے عہدیداروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح مبینہ طور پر سندھ میں تقریباً 20 ہزار جعلی شناختی کارڈ بلاک کیے گئے ہیں۔

جان اچکزئی نے کہا کہ ایف آئی اے غیر قانونی تارکین وطن کے ٹھکانے کا پتا لگانے میں بلوچستان حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے، اب تک 80 ہزار غیر قانونی افغان تارکین وطن کو بلوچستان سے واپس بھیجا جا چکا ہے اور آنے والے دنوں میں ملک بدری کا عمل تیز کیا جائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here