ریاستی آلہ کار کی ہلاکت و فوج پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں، بی ایل اے

0
149

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے قلات، کیچ اور کوئٹہ میں قابض پاکستانی فوج اور انکے ایک آلہ کار کو نشانہ بنایا، کارروائیوں میں مقامی کارندے سمیت دو اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قلات کے علاقے گزگ میں چھاپہ مار کر قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کے مقامی آلہ کار اللہ بخش ولد ہمت خان کو حراست میں لیا۔ مذکورہ کارندے نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ بڑے عرصے سے قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کے پیرول پر بلوچ جہد کاروں کیخلاف مخبری کا کام کرتا رہا ہے۔

بیان میں کہا گیاکہ اللہ بخش نے اعتراف کیا کہ وہ قلات، منگچر و گردنواح کے علاقوں میں مخبری کرکے قابض پاکستانی فوج کے ہاتھوں وزیر خان، علی نواز ولد وزیر خان، لعل محمد، امان اللہ، امیر محمد، اکرم، یونس، محمد خیر، سکندر اور رحیم داد کو جبری لاپتہ کروانے میں ملوث رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ کارندے نے دوران تفتیش یہ بھی اعتراف کیا کہ دشمن فوج کی ایماء پر اس نے زبیر سکنہ قلات شہر کو فائرنگ کرکے خود قتل کیا۔

ترجمان نے کہا کہ علی نواز نے اعتراف کیا کہ وہ کافی عرصے سے قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈز کے ہمراہ فوجی آپریشنوں میں دشمن فوج کی معاونت کرتا رہا ہے۔

بیان میں کہا گیاکہ قومی غداری کا مرتکب ہونے پر بلوچ قومی عدالت نے اللہ بخش کو سزائے موت سنائی جس پر عمل کرتے ہوئے سرمچاروں نے 14 اگست کی رات نرمک میں فائرنگ کرکے اسے اس کے منطقی انجام تک پہنچا دیا۔

انہوںنے مزید کہا کہ گذشتہ رات بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقوں درمکول اور پیدراک کے درمیان قابض پاکستانی فوج کے پوسٹ پر ایک اہلکار کو اسنائپر حملے میں نشانہ بنایا جو موقع پر ہلاک ہوگیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک اور کارروائی میں 15 اگست کی رات تقریباً 10 بجکر 45 منٹ پر کوئٹہ شہر میں ریلوے اسٹیشن کے مقام پر قابض پاکستانی فوج کی سرپرستی میں نام نہاد پاکستانی جشن آزادی کی منعقدہ تقریب کو ایک دستی بم حملے میں نشانہ بنایا، دھماکے کے نتیجے میں تقریب منعقد کرنے والے متعدد کارندے زخمی ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں جگہ جگہ فوجی اہلکار تعینات کرنے کے باوجود نشانہ بننے والے شکست خوردہ دشمن نے پہلے کی طرح اپنے نقصانات کو میڈیا پر چھپانے کی کوشش کی۔

ترجمان نے آخر میں  کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ قابض پاکستانی فوج کی مکمل انخلاء تک ہماری کارروائیاں جاری رہینگی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here