یمن میں القاعدہ کے رہنما قاسم الرامی امریکی حملے میں ہلاک ہوئے

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read


یمن(سنگر نیوز)امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ایک امریکی آپریشن کے دوران القاعدہ جزیرہ نما عرب کے رہنما قاسم الرامی کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

قاسم الرامی سنہ 2015 سے القاعدہ جزیرہ نما عرب کی سربراہی کر رہے تھے۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ان کی ہلاکت امریکی فوج کی جانب سے یمن میں کیے گئے ایک آپریشن میں ہوئی۔

مغربی ممالک کے مفادات پر سنہ 2000 سے سنہ 2010 کے درمیان ہوئے بہت سے حملوں کے تانے بانے قاسم الرامی تک جاتے ہیں۔

انھیں القاعدہ جزیرہ نما عرب کی سربراہی اپنے پیشرو کی ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ملی تھی۔

القاعدہ جزیرہ نما عرب کی نئی تنظیم کی داغ بیل سنہ 2009 میں یمن اور سعودی عرب میں القاعدہ کی مقامی شاخوں کے تعاون سے پڑی۔

اس تنظیم کا مقصد خطے میں مغربی اثرورسوخ کو ختم کرنا اور امریکہ کی حمایت یافتہ حکومتوں کو گرانا ہے۔ یمن میں انھیں بہت سے کامیابیاں سیاسی عدم استحکام کی صورت میں حاصل ہوئیں جس کا یہ ملک (یمن) گذشتہ کئی برسوں سے شکار ہے۔

قاسم الرامی کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی خبریں رواں برس جنوری کے اواخر میں بھی سامنے آئی تھیں تاہم القاعدہ نے ان خبروں کے ردعمل میں دو فروری کو الرامی کی آواز پر مبنی ایک آڈیو ریکارڈنگ جاری کر کے تردید کی تھی۔ امکان ہے کہ یہ آڈیو ان کی ہلاکت سے پہلے ریکارڈ کی گئی ہو گی۔

تاہم اب وائٹ ہاؤس نے الرامی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے مگر یہ نہیں بتایا کہ ان کی ہلاکت کس تاریخ کو ہوئی۔

وائٹ ہاؤس سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘الرامی کی ہلاکت القاعدہ تحریک کو عالمی سطح اور جزیرہ نما عرب میں مزید کمزور کر دے گی۔ اس (ہلاکت) نے ہمیں اپنے قومی سلامتی کو لاحق خطرات کو ختم کرنے کے قریب تر کیا ہے۔’
‘اس ہلاکت کے نتیجے میں امریکہ، ہمارے مفادات اور ہمارے اتحادیوں کو مزید محفوظ ہوں گے۔

Share This Article
Leave a Comment