روسی صدر کی قریبی شخص کا امریکی انتخابات میں مداخلت کا اعتراف

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے قریبی تعلق رکھنے والے، واشنگٹن اور یورپی ممالک کی جانب سے پابندیوں کے شکار روس کی بااثر کاروباری شخصیت یوگینی پریگوزن نے امریکی انتخابات میں مداخلت کا اعتراف کرلیا۔

رپورٹ کے مطابق یوگینی پریگوزن کی ٹیم نے ان کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ حضرات، ہم نے مداخلت کی، ہم مداخلت کر رہے ہیں اور ہم مداخلت کریں گے۔

پابندیوں کے شکار یوگینی پریگوزن پر کئی مغربی ممالک کے الیکشن میں ووٹنگ کے نتائج کو متاثر کرنے کے لیے ٹرول فیکٹری چلانے کا الزام ہے۔

یوگینی پریگوزن نے اپنے بیان میں کہا کہ احتیاط کے ساتھ، ٹھیک ضرورت کے مطابق، صرف ہدف کو نشانہ بناکر اور جس بھی طریقے سے ہم اسے کرسکتے ہیں، ہم اسے کر تے ہیں۔

انہوں نے مبہم اور غیر واضح انداز میں مزید کہا کہ اپنے آپریشن کے دوران ہم ایک ساتھ ہی گردے اور جگر دونوں کو نکال دیتے ہیں۔

61 سالہ یوگینی پریگوزن نے بلومبرگ کی ایک رپورٹ پر رد عمل دینے کی درخواست کا جواب دیا جس میں کہا گیا تھا کہ روس امریکی وسط مدتی انتخابات میں مداخلت کر رہا ہے۔

یہ بیان مڈٹرم الیکشن کے لیے جاری انتخابی مہم کے آخری روز شائع کیا گیا جب کہ یہ مڈ ٹرم الیکشن امریکی صدر جو بائیڈن کی بقیہ مدت کے تعین کریں گے اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔

ستمبر میں، یوگینی پریگوزن نے تصدیق کی تھی کہ انہوں نے ویگنر مرسینری گروپ کی بنیاد رکھی تھی جس کے ارکان یوکرین میں ماسکو کے حملے میں ہر اول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہائی پروفائل شخصیت کی جانب سے سامنے آنے والے بیان کو بہت سے تجزیہ کاروں نے اس بات کا ثبوت قرار دیا کہ یوگینی پریگوزن روس میں ممکنہ سیاسی کردار پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔

Share This Article
Leave a Comment