بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات نے اپنے تربت زون کے دورے کے دوران بلوچستان اکیڈمی کا دورہ کیا اور ادارے کے چیئرمین غفور شاد سے ملاقات کی اور تنظیم کا مرکزی آرگن ”بامسار“ پیش کیا۔
ملاقات کے دوران مختلف سیاسی، ادبی و سماجی معاملات پر گفتگو کی گئی اور اس ملاقات میں بی ایس او کے سابقہ مرکزی رہنما واجہ یوسف گچکی بھی موجود تھے جو کہ بی ایس او کی تشکیل کے وقت ورنا وانندہ گَل کے ممبر تھے۔
فرید مینگل نے کہا کہ اس وقت بلوچستان میں ہر وہ ادارہ جو بلوچ قومی تعمیر و تشکیل میں ایک مثبت کردار ادا کرنے کی جہد میں مصروف عمل ہے اسے قبضہ گیر لینڈ مافیا اپنے نشانے پر رکھے ہوئے ہیں اور اس پر قبضہ کرنے کیلیے ہر ممکنہ کوشش کر رہے ہیں۔
اسی طرح اس لینڈ مافیا نے اپنی نظریں بلوچستان اکیڈمی کی اراضی پر بھی رکھی ہوئی ہے اور ناجائز طورپر اس ادارے کی ملکیت کو قبضہ کرکے زاتی مارکیٹ تعمیر کرنا چاہ رہا ہے۔ جس کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی اور اس قبضہ گیری کے خلاف ہر ممکنہ جمہوری جدوجہد کا راستہ اپنایا جائے گا۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ لینڈ مافیا کی قبضہ گیری کے خلاف بی ایس او کے ساتھی اس قومی ادارے کو بچانے اور اس کا دفاع کرنے کیلیے بلوچستان اکیڈمی کے ٹیم کے جہد کی مکمل ہمایت کرتے ہیں اور ان کی جہد کو ہر ممکن کمک فراہم کرتے رہیں گے۔