بلوچ آزادی پسند رہنما اور دانشور رحیم بلوچ ایڈووکیٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر پیرہ کوہ کی صورتحال پر اپنے ایک ٹیوٹ میں لکھا ہے کہ
بلوچوں کو بدترین استعماری جبر اور استحصال کا سامنا ہے۔ پاکستان 60 سالوں سے پیر کوہ کے 57 کنوؤں سے قدرتی گیس لوٹ رہا ہے لیکن پیر کوہ کی چھوٹی آبادی تالابوں کا آلودہ پانی پینے پر مجبور ہے جس کی وجہ سے ہیضے نے 22 سے زائد لوگوں کی جانیں لے لی ہیں اور ہزاروں بیمار ہیں۔
واضح رہے کہ پیر کوہ کے علاقے میں ہزاروں کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں،اور بلوچیت کے دعوئے دار پارلیمانی سیاست کرنے والے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں اور انسانی حقوق کے مقامی ادارے بھی نیند غفلت میں ہیں۔