گوادر دھرنے میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کی رقومات کی تقسیم فیض آباد دھرنے کا اعادہ ہے،امان اللہ کنرانی

0
305

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر سینٹر امان اللہ کنرانی نے ایک بیان میں اس امر پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کا 16دسمبر 2021کو گوادر حق دوتحریک کے اختتام پر دھرنے کے شرکا میں 28نومبر 2017کے فیض آباد اسلام آباد میں دھرنے کی طرز پر رقومات کی تقسیم جلسوں و جلوسوں و دھرنوں میں پیسے تقسیم کرنا اس کا اعادہ اور عدالت عظمی کے فیصلے کا منہ چھڑانے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسی حرکت سپریم کورٹ کے فیض آباد دھرنا کے 6فروری 2019کے جسٹس قاضی فائز عیسی و جسٹس مشیر عالم پر مشتمل دو رکنی بنچ کے وضع کئے گئے اصول و ضوابط و ہدایات،احکامات و توجیحات و تشریحات کے منافی و توہین ہیں جس پر عدالت عظمی کے فیصلے کی دھجیاں اڑانے پر ذمہ داران و سہولت کاران کے خلاف کارروائی سمیت رقومات کی تقسیم کے احکامات اور ان رقومات کی زذائع آمدن کا بھی نیب کے ذریعے معلومات کی جاسکتی ہیں آیا یہ سرکاری خزانے سے خرچ ہوا تو کرپشن و بد دیانتی ہے اور ذاتی جیب سے دیا تواس کے آمدن کے ذرائع معلوم کی جائینگی کہ کہیں ان کے آمدن کے ذرائع سے زائد تو نہیں اور اس سے مطابقت رکھتا بھی ہے کہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سارے معاملے پر میں نے انشااللہ بلوچستان ہائی کورٹ میں میر عبدلقدوس بزنجو وزیر اعلی بلوچستان کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے سے اعلانیہ روگردانی پر انکی طرزعمل کے خلاف ان کی نااہلی کے لئے عدالت عالیہ بلوچستان سے ایک آئینی درخواست کے ذریعے رجوع کرنے و بعد ازاں سپریم کورٹ تک لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here