امریکی محکمہ انصاف نے جمعرات کے دن دو ایرانی باشندوں کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان پر 2020ء کے امریکی صدارتی انتخابات کے دوران سائبر کارروائی کے ذریعے مہم چلانے کا الزام ہے، جس کا مقصد امریکی ووٹروں کے ذہن میں ڈر خوف بٹھانا اور ان پر اثرانداز ہونا اور اختلافات کا بیج بونا تھا، تاکہ ووٹروں کے اعتماد کو دھچکا لگے۔
محکمے کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ سال 2020ء میں اگست اور نومبر کے دوران سید محمد حسین موسیٰ کاظمی اور سجاد کاشیان نے مبینہ طور پر کم از کم ایک پولنگ اسٹیشن کی ویب سائٹ سے ووٹروں کے بارے میں معلومات حاصل کی، پھر اس معلومات کو استعمال کرتے ہوئے انھوں نے ووٹروں کو دھمکی آمیز اِی میل جاری کیں تاکہ انھیں ڈرایا جا سکے اور اس طرح ووٹنگ کے عمل میں مداخلت کی جا سکے۔
انھوں نے مبینہ طور پر دوسری ریاستوں کے انتخابات سے متعلق ویب سائٹس تک رسائی کی بھی کوشش کی۔
مزید یہ کہ دونوں نے مبینہ طور پر ایک وڈیو رپورٹ بنائی اور جاری کی جس میں انتخابی زیریں ڈھانچے کے کمزور پہلوؤں کو نمایاں کیا گیا۔
اس کے علاوہ انھوں نے امریکی میڈیا کے ایک ادارے کے کمپیوٹر نیٹ ورک تک رسائی حاصل کرلی، جس کے لیے محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ اس کے بعد مبینہ طور پر انھوں نے انتخابات سے متعلق مزید غلط معلومات پھیلائی۔
محکمہ انصاف کے مطابق، اس کے باعث ایف بی آئی اور میڈیا کے اس ادارے کی سائبر سیکیورٹی کی سائبر کارروائی روکنے کی کوششیں مشکل ہوگئیں۔
محکمہ انصاف کی نیشنل سیکیورٹی ڈویژن کے نائب اٹارنی جنرل، میتھیو جی اولسن نے بتایا ہے کہ ”فرد جرم میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ ایران سے کارروائی کرنے والے ان دو افراد نے یہ کوشش کی کہ امریکی انتخابی نظام کی دیانتداری پر حرف آئے اور ووٹروں کا اعتماد اٹھ جائے، اور امریکیوں کے ذہن میں اختلافات کا بیج بویا جائے”۔
بیان میں اولسن نے کہا کہ ان الزامات سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ غیر ملکی غلط معلومات کی مہم کیسے کام کرتی ہے اور امریکی عوام کو کس طرح متاثر کرتی ہے”۔
تاہم، بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی محکمہ انصاف نے اس کا اظہار کیا ہے کہ ایسی غیر ملکی کارروائیوں کو ناکام بنانے اور انھیں بے نقاب کرنے کے لیے تمام وسائل اور دستیاب پیشہ ورانہ وسائل کام میں لائے جائیں گے، جس میں ملوث افراد کے خلاف فرد جرم عائد کرنا بھی شامل ہے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ دونوں ملزمان کے خلاف کمپیوٹر کی مدد سے دھاندلی کرنا، ووٹروں کو ڈرانا دھمکانا اور بین الریاستی نوعیت کے خطرات کی داغ بیل ڈالنے کی سازش رچانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
ان دو ملزمان کے علاوہ جمعرات ہی کے دن امریکہ محکمہ خزانہ کی جانب سے چھ افراد پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، جن پر 2020ء کے امریکی انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش کا الزام ہے۔
بدھ کے روز امریکہ اور آسٹریلیا نے ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ صحت عامہ اور ذرائع آمد و رفت کے شعبہ جات کو ہیک کرنے کی کوششوں کے پیچھے ایران سے تعلق رکھنے والے سائبر حملہ آوروں کا ہاتھ تھا۔