روس میں اب پرامن احتجاج اور حکومت مخالف آواز اٹھانا ممکن نہیں،ایمنسٹی

0
147

ایمنسٹی کی رپورٹ کے مطابق روسی حکام نے پرامن احتجاج کے امکانات کو انتہائی محدود کر دیا ہے۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم نے روس کے حوالے سے ایک رپورٹ جمعرات بارہ اگست کو جاری کی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی بارہ اگست کی رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ روسی حکام پرامن مظاہروں کو روکنے کے لیے مختلف طرز کے تادیبی اقدامات کرتے ہیں۔ ایمنسٹی کے مطابق جلوس نکالنے کے خلاف قوانین اور پولیس کے سخت ہتھکنڈے بشمول منتشر کرنے کے لیے غیر معمولی طاقت کا استعمال، جیسے اقدامات کی وجہ سے پوٹن حکومت کو مظاہرے کچلنے میں آسانی حاصل ہو چکی ہے۔ اس وقت روس میں عام لوگوں کے آزادیء اظہار کو اس حد تک محدود کر دیا ہے کہ اب حکومت مخالف آواز اٹھانا ممکن نہیں رہا۔

برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم کی اکیس صفحات پر مشتمل رپورٹ میں بیان کیا گیا کہ روس میں پوٹن حکومت کی جانب سے حالیہ برسوں میں متعدد مرتبہ ایسے قانون متعارف کرائے گئے، جن کے نتیجے میں لوگوں کا اپنے حقوق کی خاطر جمع ہونے یا آواز بلند کرنے کو قریب قریب پوری طرح محدود کر دیا گیا ہے۔

ان قوانین کی وجہ سے حکومتی ہدایت پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا مظاہرین کے خلاف شدید کریک ڈاؤن بھی حالیہ برسوں میں دیکھا جا چکا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق سن 2004 سے اب تک روسی حکومت لوگوں کے اجتماع سے متعلق وفاقی قانون میں تیرہ مرتبہ ترمیم کر چکی ہے اور ان ترامیم سے ابتدائی قانون کو سخت سے سخت تر کر دیا گیا ہے۔

اب ایک درجن سے زائد ترامیم کے بعد اس قانون میں یہ تعین کیا جا چکا ہے کہ مظاہرے کا انتطام کون کرے گا اور اس میں کون لوگ شامل ہو سکتے ہیں اور یہ کس مقام پر کیا جائے گا۔

یہ بھی بتایا گیا کہ کورونا وائرس سے پھیلنے والی مہلک بیماری کووڈ انیس کے پھیلاؤ کو کم سے کم رکھنے کے لیے بھی حکومت نے لوگوں کے جمع ہونے پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ ایمنسٹی کے مطابق ماسکو حکومت ان پابندیوں کو بھی پرامن مظاہروں کو روکنے کے تناظر میں استعمال کرنے سے گریز نہیں کر رہی۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے روس سے متعلق محقق اولیگ کوزلووسکی کا کہنا ہے کہ روسی حکام ہر ممکن طریقے سے لوگوں کے جمع ہونے کے حق کو محدود کرتے جا رہے ہیں۔ کوزلووسکی کا مزید کہنا ہے کہ ماسکو نے جتنی توانائی اس معاملے پر خرچ کی ہے شاید ہی اس نے کسی اور معاملے پر توجہ دی ہو اور اس باعث پرامن اسٹریٹ پروٹیسٹ اب ریاست کی نگاہ میں ایک جرم بن کر رہ گیا ہے۔

ایمنسٹی کے مطابق نئی ترامیم کے بعد لوگ کسی عدالت، جیل، صدارتی رہائش گاہوں اور ہنگامی سروسز کے اداروں کے قریب جمع نہیں ہو سکتے۔ اس کے علاوہ مظاہرے کے منتظمین کو کسی احتجاج کے لیے پہلے سے مجاز حکام کو مطلع کرنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ حکام مظاہرے کی اجازت دینے یا نہ دینے کے ساتھ ساتھ مظاہرے میں افراد کی شرکت کی تعداد کو بھی تعین کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔

اس کے علاوہ مظاہرے کی اجازت دینے والی اتھارٹی اس احتجاج کو کسی کم آبادی والے مقام پر بھی منتقل کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔? اولیگ کوزلووسکی کے مطابق حکام مظاہرے کی اجازت یہ کہہ کر بھی نہیں دے سکتے کہ ہنگامی صورت حال ہے اور دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here