پاکستان سے دو صحافی عامر میر اور عمران شفقت گرفتار

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

اتوار کی صبح لاہور میں وفاقی تفتیشی اتھارٹی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے دو علیحدہ کارروائیوں میں صحافی حامد میر کے بھائی عامر میر اور یوٹیوب ولاگر عمران شفقت کو حراست میں لے لیا ہے۔

صحافی شاہد اسلم سے بات کرتے ہوئے ایف آئی اے حکام نے تصدیق کی ہے کہ دونوں صحافیوں کے فون لے کر ان سے مواد حاصل کیا جا رہا ہے۔

حراست کی وجہ بتاتے ہوئے ایف آئی اے حکام کی جانب سے کہا گیا کہ ‘عمران شفقت پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنے چینل پر وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ کے بارے میں پروگرام کیا تھا’ جبکہ عامر میر کی حراست کے بارے میں تاحال کوئی وضاحت نہیں دی گئی۔

واضع رہے کہ حامدمیر کے بھائی عامر میر ”گوگلی نیوز“ کے نام سے یوٹیوب پر ایک چینل چلاتے ہیں۔

لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے ایف آئی اے حکام اور عامر میر اور عمران شفقت سے ملاقات کی اور بتایا کہ ایف آئی اے کی جانب سے دونوں صحافیوں پر ایف آئی آر درج کر دی گئی ہے۔

ایف آئی اے کی جانب سے تصدیق سے قبل صحافی حامد میر نے اپنی ٹویٹ میں ذکر کیا کہ ان کے بھائی عامر میر کو ‘اغوا’ کر لیا گیا ہے اور ان کا فون اور لیپ ٹاپ چھین لیا گیا ہے۔

اس سے قبل دوپہر ساڑھے بارہ بجے لاہور کے مغل پورہ علاقے سے ایک صحافی اور ولاگر عمران شفقت کو جبراً ان کے گھر سے اٹھا لیا گیا تھا۔

عمران شفقت کی بہن انعم نور نے بی بی سی کی نامہ نگار سحر بلوچ کو واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ‘آج ساڑھے بارہ بجے لاہور کے مغل پورہ علاقے میں ہمارے گھر پر گھنٹی بجی۔ دروازہ میرے بھائی عمران شفقت نے کھولا جس کے بعد دس افراد ہمارے گھر میں داخل ہوگئے۔’

انعم نور نے بتایا کہ ان دس افراد میں سے آٹھ بغیر وردی کے تھے اور دو نے ‘سفید رنگ کا یونیفارم پہنا ہوا تھا۔’

‘ان لوگوں نے بتایا کہ ہم ایف آئی اے کی طرف سے آئے ہیں۔ اس سے زیادہ کچھ نہیں بتایا۔ اور نہ ہی گرفتاری کا وارنٹ دکھایا۔ اور میرے بھائی کو گھسیٹتے ہوئے گھر سے باہر لے گئے۔’

انعم کے مطابق ان کے بھائی کو گلبرگ میں قائم سائبر رپورٹنگ سینٹر لے جایا گیا ہے۔ لیکن ان کے وہاں پہنچنے پر ان کو ایف آئی اے کے حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ ‘شاید کوئی غلط فہمی ہوگئی ہو، لیکن عمران شفقت کو یہاں نہیں لایا گیا ہے۔’

عمران شفقت پیشے کے لحاظ سے ولاگر ہیں اور اس سے پہلے مختلف نیوز چینلز کے لیے کورٹ رپورٹنگ کرچکے ہیں۔

دو سال پہلے انھوں نے بول ٹی وی سے استعفی دینے کے بعد یوٹیوب پر ‘ٹیلنگز وِدھ عمران شفقت’ کے نام سے اپنا ولاگ شروع کیا۔

گیارہ گھنٹے پہلے شائع ہونے والے ان کے پروگرام کا موضوع جج شوکت صدیقی کا خط، عاصم سلیم باجوہ اور فردوس عاشق اعوان کے استعفے سے منسلک اطلاعات پر تھا۔

ان کے دوست اور صحافی امداد سومرو نے بی بی سی کی نامہ نگار سحر بلوچ سے بات کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ‘عمران کو کافی دنوں سے دھمکی آمیز ٹیلیفون کالز آرہی تھیں۔ یہی کہا جاتا تھا کہ جو رپورٹنگ کررہے ہو وہ نہ کرو، جن موضوعات پر بات کررہے ہو، وہ نہ کرو۔’

Share This Article
Leave a Comment