حکومت بلوچستان نے ہفتہ وار لاک ڈاون کے ایام میں تبدیلی کردی ہے ۔
پیر کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ارشد مجیدکے جاری کردہ ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں 16اپریل سے ہفتہ اور اتوار کو ہفتہ وار لاک ڈاون کیا جانا تھا جس میں تبدیلی کرکے اب جمعرات اور جمعہ کو صوبے میں لاک ڈاون رہے گا۔
جبکہ دوسری جانب سے انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم آغا نے حکومت کی جانب سے 2دن لاک ڈاون کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے معروضی حالات اور غربت کو مدنظر رکھتے ہوئے جمعہ کوایک دن کیلئے لاک ڈاون کا اعلان کیا جائے اگر حکومت نے زبردستی لاک ڈاون کرانے کی کوشش کی تو تاجران احتجاج پر مجبور ہونگے،
حکومت نے گزشتہ سال کوروناکے دوران تاجروں سے جووعدے کئے تھے ان پر کوئی عملدرآمد نہیں ہواجس سے تاجران سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔
یہ بات انہوں نے جمعہ کو انجمن تاجران بلوچستان کے جنرل سیکرٹری عمران ترین،نواں کلی کے صدر ولی افغان،ظہورآغا،سید محمد جان آغا اوردیگر کے ہمراہ کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے سبزہ زار پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر ٹیلرنگ اینڈ گارمنٹس کے صدر کلیم اللہ کاکڑ نے انجمن تاجران بلوچستان میں شمولیت کا اعلان کیا۔رحیم آغا نے کہا کہ بلوچستان کے حالات پنجاب، سندھ،کے پی کے سے مختلف ہیں وہاں آبادی بہت زیادہ ہے جس کی نسبت بلوچستان میں آبادی انتہائی کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بھی دوسرے صوبوں کی نسبت بلوچستان میں کوروناوائرس کے بہت کم کیسز سامنے آئے۔انہوں نے کہا کہ اب ایک مرتبہ پھرحکومت نے کورونا وائرس کی آڑ میں ماہ رمضان المبارک کے دوران ہفتہ اوراتوار کو مکمل لاک ڈاون کا اعلان کیاہے جسے ہم مستردکرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ایڈیشنل سیکرٹری ہوم سے ملاقات کرکے انہیں تجویز دی ہے کہ ہفتہ اوراتوارکی بجائے بلوچستان میں صرف جمعہ کو مکمل لاک ڈاون لگایا جائے جس پر تاجران من و عن عملدرآمد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کوروناوائرس کے دوران گزشتہ سال بھی طویل لاک ڈاون کے باعث تاجروں نے حکومت سے مکمل تعاون کیا جس سے تاجروں نقصانات کاسامنا کرنا پڑا بلوچستان میں انڈسٹری نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کا روزگار تجارت سے وابستہ ہے اور ماہ رمضان المبارک کے دوران لوگ خریداری کیلئے دن کی بجائے راتکا انتخا ب کرتے ہیں۔