سوڈان کی مسلح افواج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل محمد عثمان نے کہا ہے کہ فوج کا سیاست میں آنے اور اقتدار حاصل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل محمد عثمان نے ملٹری اکیڈمی کی پاسنگ آﺅٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج چال بازوں، اور غیرملکی عناصر کے خلاف مزاحمت جاری رکھے گی۔ ہم اپنے ملک کو چند مٹھی بھر عناصر کے ہاتھوں یرغمال بنانے اور غیرملکی قانون لاگو کرنے کی اجازت نہیں دیںگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوڈان کی مسلح افواج کا مقصد ملک کی سرحدوں کی حفاظت اور دفاع کو یقینی بنانا ہے۔ فوج کا سیاست میں ملوث ہونے اور اقتدار اپنے ہاتھ میں رکھنے کا کوئی پروگرام نہیں۔ جنرل عثمان نے کہا کہ فوج کا مقصد ملک کا دفاع ہے۔ ہمارے آس پاس ایسی مثالیں موجود ہیں کہ جہاں پر فوج ناکام ہوئی وہاں ملیشیاﺅں نے قبضہ جمالیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ممالک کی فہرست سے سوڈان کو نکالا جانا اہم پیش رفت ہے۔ یہ پیش رفت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ سوڈان اپنے مسائل کے حل کی طرف گامزن ہے۔
خیال رہے کہ 14 دسمبر کو خرطوم میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ سوڈان کو دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والے ملکوںکی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔