سندھ کے دارالحکومت کراچی میں جماعت اسلامی کے جانب سے نکالی جانے والی ریلی پر بم حملہ، حملے میں ریلی شریک 10شرکاءزخمی ہوگئے ہیںجن میں دو کی حالت نازک بتائی جارہی ہے ۔
جماعت اسلامی کے جانب سے ریلی کراچی پریس کلب سامنے سے کشمیریوں کے حمایت میں نکالی گئی جسے مسجد المکرم کے مقام پر بم حملے کا نشانہ بنایا گیا دھماکے میں زخمی افراد کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔
سینئر سپرنٹندنٹ پولیس (ایس ایس پی) شرقی نے کہا کہ ریلی میں نامعلوم ملزمان نے کریکر پھینکا اور فرار ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ کریکر دھماکے میں 5 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ یہ پلانٹڈ بم دھماکا نہیں تھا۔
ترجمان جماعت اسلامی نے کہا کہ ریلی کے مخالف سمت کے روڈ پر مرکزی ٹرک کے قریب موٹر سائیکل میں کوئی ہلکا دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 3 سے 4 افراد زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک ہے۔
دوسری جانب ریسکیو حکام نے کہا کہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں بیت المکرم مسجد کے قریب دھماکے میں 10 افراد زخمی ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل سوار ملزمان دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے جبکہ دھماکے سے قریبی گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
عینی شاہد نے کہا کہ جماعت اسلامی کی یوم استحصال کشمیر ریلی میں دستی بم پھینکا گیا، ریلی بیت المکرم مسجد سے حسن اسکوائر کی جانب جارہی تھی جبکہ دھماکا حافظ نعیم الرحمٰن کی تقریر کے دوران ہوا۔
یاد رہے آج کے روز کراچی سمیت مختلف علاقوں میں بم حملے ہوئے ہیں اس سے قبل کراچی کے علاقے ملیر میں ایک شخص کے دکان پر دستی بم سے حملہ کیا گیا جس میں تین افراد زخمی ہوئے اور ناصر کالونی کوٹری سائیٹ پر بھی کریکر دھماکے کئے گئے۔
کراچی اور دیگر حملوں کے ذمہ داری آزادی پسند سندھی مسلح تنظیم سندھودیش روولیوشنری آرمی نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاونٹ کے ذریعے قبول کی ہے۔