گوادر بم حملے و مستونگ میں مخبروں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں ، بی ایل اے

0
16

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں گوادر بم حملہ اور مستونگ میں مخبروں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے مستونگ میں قابض پاکستانی فوج کے خفیہ اداروں کے دو مخبروں کو گرفتاری کے بعد ہلاک کردیا جبکہ گوادر میں پاکستانی فورس کے اہلکاروں کو بم حملے میں نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہاکہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے 16 نومبر کی شب گوادر، نیو ٹاؤن میں پاکستانی فورس اے این ایف کے دفتر کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔ حملے میں دشمن اہلکاروں کو جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے مستونگ کے علاقے مَرو، اسپلنجی میں 10 نومبر کو قابض پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے ملٹری انٹیلیجنس (ایم آئی) کے ایک آلہ کار عبدالرحمان ولد خدا رحیم سکنہ ڈیرہ مراد جمالی کو حراست میں لیا۔

بیان میں کہا گیا کہ دوران تفتیش عبدالرحمان نے اعتراف کیا کہ اس کو پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اسپلنجی میں چندہ جمع کرنے کے بھیس میں مخبری کیلئے بھیجا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ دشمن آلہ کار نے مزید اعتراف کیا کہ وہ قابض فورسز کا حصہ رہا ہے اور تفتان، نوشکی اور مستونگ میں دشمن کے پیرول پر بطور مخبر کام کرتا رہا ہے جبکہ دوران تفتیش اس نے اپنے نیٹورک سے منسلک دیگر افراد کے نام بھی افشاں کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے 13 نومبر کو پاکستانی فوج کے ایک اور مخبر و آلہ کار محمد نور ولد محمد اسلم سکنہ پنجاب کو حراست میں لیا۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ مخبر و آلہ کار نے اعتراف کیا کہ وہ بھیس بدل کر اسپلنجی، مَرو اور گردنواح میں پاکستان فوج کیلئے مخبری کرنے آیا ہے۔ اس سے قبل سندھ کے مختلف علاقوں میں بھی پاکستانی فوج کے پیرول پر مخبری کرتا رہا ہے۔

جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ مذکورہ مخبروں کو جرائم ثابت ہونے پر بلوچ قومی عدالت نے سزائے موت سنادی، جس پر سرمچاروں نے عملدرآمد کرتے ہوئے دونوں کو ہلاک کردیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ تینوں کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ قابض پاکستانی فوج اور اس کے شراکت داروں کیخلاف ہماری کارروائیاں جاری رہینگے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here