بلوچ ویمن فورم کی مرکزی ترجمان نے اپنے ایک جاری بیان میں کہا ہے کہ آواران میں لاپتہ دلجان بلوچ کی بازیابی کیلئے جاری دھرنامطاہرین کیساتھ ہیں ۔
بلوچ ویمن فورم کی مرکزی ترجمان کا کہنا ہے کہ دلجان بلوچ 12 جون 2024ء سے آواران تیرتیج سے لاپتہ ہے، اس دن سے آج تک ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں ہیں، دلجان کی بازیابی کیلئے ان کی فیملی نے ہر اس دروازے کوکھٹکھٹایا ہے جہاں سے کوئی امید تھی مگر انہیں ناامیدی اورمایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا ہے، 3 اکتوبر کو دلجان کی بازیابی کیلئے ڈی سی آفس آواران کے سامنے ان کی فیملی دھرنا دیکر بیٹھ گئی مگر 3دن بعد انہیں اس یقین دہانی پر احتجاج ختم کرانے پرمجبورکیا گیا کہ دلجان کو جلد بازیاب کرایا جائے گا لیکن تاحال ان کے بارے میں کسی قسم کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
ترجمان نے کہا کہ دلجان کے خاندان نے کل آواران میں احتجاجی مظاہرہ کیا اورریلی نکالی، ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا بھی دیا، صبح سے آواران تاکراچی سڑک بھی بندکردی گئی ہے لیکن آواران انتظامیہ کی طرف سے فیملی کو ڈرایا جارہاہے کہ دھرنا ختم کرکے اٹھ جاؤ وگرنہ آپ کو نقصان پہنچائیں گے۔
انہوںنے کہا کہ بازار کے دوکانداروں کوبھی دھمکی دی گئی ہے کہ ان مظاہرین کو ٹینٹ وغیرہ نہیں دیں کل رات سے یہ لوگ کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں، آج آواران میں نیٹ ورک بھی بند کردی گئی ہے اور ان لوگوں سے ہمارا کسی قسم کا رابطہ نہیں ہوپارہا ہے، ان لوگوں میں سے اگرکسی بھی کچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار ڈسٹرکٹ انتظامیہ ہوگا۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ وومن فورم ڈسٹرکٹ آواران انتظامیہ کے رویہ کی سختی سے مذمت کرتی ہے اور فیملی جوفیصلہ کرے گی ہم اس کے ساتھ ہوں گے۔