پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدرامان اللہ کنرانی نے بلوچستان میں واشک کے ضلع میں مکران سے کوئٹہ جا نے والی بس کے سنگین سانحے پر دکھ ورنج و غم کا اظہار کرتے ہو ئے مر حو مین کی درجات کی بلند ی لو احقین کو صبر عطا کر نے کی دعا کے ساتھ کہا ہے کہ بلو چستان ایک ریاست کا انتظامی صو بہ نہیں ایک متقل گاہ بن چکا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر سال کے دوران پا نچ سے چھ ہزار جانیں لقمہ اجل بنتی ہیں ۔ بلو چستان میں مو ت و فات کے مختلف نا م ہیں ہر گھر ریاست کی دہلیز پر ما تم زدہ ہے ۔ عوام خو ف زدہ ، مقتولین کی روحیں پکار ہی ہیں ۔ کوئی ہے جو دادرسی کر کے 1960-80کی د ھا ئی تک بلو چستان کو تر قی نہ دینے و سڑ کیں نہ بنا نے کی بڑی وجہ سرد جنگ کے دوران روس کے غلبے کا خو ف تھا اب ہم بیک وقت روس و امر یکہ دونوں بڑی طاقتوں کے طا بع دارومطیح بن گئے ہیں تو اب بھی سڑ کوں کی حالت خراب کیوں کمز ورونا اہل حکومتوں کا تسط کیو ں جاری ہے کب تک عوام حادثات کے نا م پر یاکسی اور اقدام کے نتیجے میں مو ت کی آ غو ش میں دھکیلے جار تے رہیں گئے ۔