بحرہ بلوچ میں بدترین ٹرالرنگ کیخلاف ماہی گیر و سیاسی پارٹیوں کا احتجاج

0
77

بلوچستان کے ساحلی وسی پیک مرکز شہرگوادر میں  انجمن اتحاد ماہیگیران سربندن کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے چند ماہ سے بحر بلوچ میں سندھ کے ٹرالرز کی یلغار تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ ماہیگیر مچھلی کی شکار کے لئے سمندر تک نہیں جاسکتے۔ ماہیگیروں کے جال کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ ٹرالر کے بعد رہی سہی کسر انتظامی ادارے پورا کررہے ہیں۔ گوادر کے سمندری حدود میں ٹرالرز کی یلغار بلوچستان حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ گوادر کے لاکھوں مچھیروں کی جدی پشتی روزگار پر حملہ یہاں کے مکینوں کو بیدخل کرنے کی سازش ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ انجمن اتحاد ماہیگیران سربندن شعبہ ماہیگیری کی بقا کے لیے ہر طرح کی جہدوجہد سے دریغ نہیں کرے گا۔ انتظامیہ شعبہ ماہیگیری کی حفاظت کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔ قانون نافذ کرنیوالے ادارے ماہیگیروں پر تشدد کے بجائے غیر قانونی ٹرالر پر اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں۔ ماہیگیروں پر تشدد کسی صورت قبول نہیں۔ جو بھی سیاسی جماعت ماہیگیروں کی فلاح و بہبود اور سمندر کی حفاظت کے لیے آواز بلند کرتا ہے انجمن اتحاد ماہیگیران سربندن ان کے ساتھ ہے۔

اسی طرح بی این پی گوادر کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں گوادر کے غریب ماہیگیروں پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حکومت بلوچستان و محکمہ فشریز ٹرالنگ کے خاتمے میں کردار ادا کریں اورضلع گوادر میں جاری تاریخ کی بدترین ٹرالرنگ کا خاتمہ کیا جائے۔

بیان میں کہا گیا کہ گوادر کے ماہیگیروں پر جاری ظلم پر نااہل ایم پی اے کی خاموشی انکی رظامندی ظاہر کرتا ہے۔ آئے روز سیکیورٹی فورسز و ٹرالرز مافیا کی جانب سے گوادر کے ماہیگیروں پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

ہم ضلعی انتظامیہ اور حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں فوری ایکشن کی جائے اور مائیگیروں کو بلاخوف شکار شکار کرنے دیں وگرنہ بی این پی مائیگیروں کے ساتھ مل کر سخت احتجاج کی کال دے گی اور جلد ایک عوامی تحریک کا آغاز بھی کریں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here