ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق ملک میں عدلیہ کے میڈیا ڈپارٹمنٹ نے معروف ریپر توماج صالحی کو سزائے موت سنائے جانے کی تصدیق کر دی ہے۔ تاہم عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ صالحی اپنی سزا میں کمی کے لیے اپیل دائر کر سکتے ہیں۔
عدلیہ کے میڈیا ڈپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ صالحی کو “زمین پرفساد” پھیلانے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ عدالتی فیصلے کے مطابق صالحی کے “پچھتاوے کا اظہار اور حکام کے ساتھ تعاون” کرنے کی وجہ سے ان کی سزا میں کمی کی جا سکتی ہے۔
صالحی اپنی سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں، جس کے لیے انہیں بیس دن کا وقت دیا گیا ہے۔ اگر سپریم کورٹ ان کی سزا برقراررکھتی ہے توعدالت کا ایمنسٹی کمیشن ان کے کیس کا جائزہ لے گا۔
اس سے قبل بدھ کے روز صالحی کے وکیل امیر رئیسیان نے ایرانی اخبار شرق سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ ان کے موکل کو ملک میں 2022ء اور 2023ء میں بد امنی سے منسلک الزامات کا سامنا تھا اور اس کیس میں اب ایک ایرانی انقلابی عدالت نے انہیں سزائے موت سنا دی ہے۔
صالحی کو اکتوبر2022ء میں ان ملک گیرمظاہروں کے حق میں بیان دینے پر گرفتار کیا گیا تھا، جو ایک 22 سالہ کرد ایرانی خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے بعد شروع ہوئے تھے۔ مہسا امینی کو ‘صحیح طریقے سے حجاب نہ پہننےپر گرفتار کیا گیا تھا۔