ضلع کیچ : جبری گمشدگی کیخلاف قائم دھرنا کیمپ کو ہٹانیکی ریاستی کوششیں

0
78

بلوچستان کے ضلع کیچ میں گذشتہ چار دنوں سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کے شکار نوجوانوں کی بازیابی کیلئے 2 مقامات پر جاری دھرناکیمپوں کو ریاست کی جانب سے مختلف حربے و ہتھکنڈوں کی مددسے ہٹانے کی کوشش کی جاری ہے ۔

اس سلسلے میں سرگرم ایکٹیوسٹ وسیم سفر کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار دنوں سے شاپک میں جاری جبری گمشدگی کے شکار نعیم رحمت کی عدم بازیابی کیخلاف دھرنے ریاست و انتظامیہ کی جانب سے سبوثاز کرنے کیلئے تیل بردار ڈرئیورز کو استعمال کیا جارہا ہے جو تیسری بار روڈ کی رکاوٹیں تھوڑ کر زبردستی گزرنے کی کوشش کی گئی ۔

ان کا کہنا تھا کہ دھرنے کوسبوتاز کرنے کیلئے انہیں ریاستی مشینری کی مکمل مددو تائید حاصل ہے ، کیونکہ ضلعی انتظامیہ لواحقین کے مابین پہلی مرتبہ اس شرط پر مزاکرات ہوئے تھے کہ ضلعی انتظامیہ پانچ دنوں کے اندر 17 مارچ 2022 سے جبری گمشدگی کے شکار شاپک کے رہائشی نعیم رحمت کو یا تو بازیاب کر کے رہا کر دیا جائیگا یا عدالت میں پیش کرینگے لیکن 5 دنوں کی بجائے 9 دن گزر گئے کوئی پیش رفت نہیں ہوا ناکہ لواحقین کو کسی قسم کی پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 5 دنوں میں نعیم رحمت کی عدم بازیابی پر لواحقین کو مجبوراََ دوبارہ سڑک پر آنا پڑا۔ اب انتظامیہ مذاکرات کرنے یا مسئلہ حل کرنے کے بجائے سازشوں پہ اتر آئی ہے ۔جعلی لوگوں کے ذریعے دھرنے کو سبوتاز کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

وسیم سفر نے کہا کہ گزشتہ تین دنوں سے مسلسل دن دھاڈے دھرنے پر بیٹھے لواحقین کوہراساں کیا جارہا ہے ۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آنے کی صورت ذمہ دار ضلعی انتظامیہ متعلقہ اداروں پہ عائد ہوگی ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here