گوادرو مضافات میں متاثرین کیلئے سرکاری امدادی اقدامات محض دعوے قرار

0
103

بلوچستان کا ساحلی ضلع گوادرمیں حالیہ بارش وسیلاب سے گوادرشہر سمیت مضافات میں متاثرین کیلئے سرکاری امدادی اقدامات محض دعوے قراردیئے گئے ہیں۔

علاقائی ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ گوادر میں گوادر شہرسمیت سیلاب سے متاثرہ دیہی علاقے بھی مکمل عدم توجہ کا شکارہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں ڈسٹرکٹ گوادر میں طوفانی بارشوں سے ڈسٹرکٹ گوادر کے مرکزی شہر سمیت یوسی سربندن، یوسی چبّ کلمتی، یوسی پیشکان، یوسی پلیری، تحصیل جیونی اور سب تحصیل سنٹسر کے علاقے زیر آب آگئے۔ جس کے بعد ڈسٹرکٹ گوادر کو آفت زدہ قرار دے کر امدادی سرگرمیاں ایک حد تک شروع تو ہوگئیں لیکن یہ سرگرمیاں صرف گوادر سٹی تک محدود ہیں اور محض میڈیا میں نظر آتی ہیں لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔

کہا جارہا ہے کہ گوادرکے دیہی علاقوں کے سیلاب کو ایک ہفتے گزرنے کے باوجود اب تک ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے جو بھی سرکاری وی آئی پیز یا اداروں کے سربراہ سیلابی علاقوں کے دورہ کررہے ہیں یہ صرف گودار سٹی تک محدود ہیں۔

دیہی علاقوں میں اب تک نہ پی ڈیم اے اور دیگر ادارے پہنچے اور نہ ہی اس حوالے سے علاقائی نمائندوں کو کسی نے اعتماد میں لیا ہے۔

واضح رہے گزشتہ دنوں ڈسٹرکٹ گوادر کے دیہی علاقے یوسی چب کلمتی، یوسی پیشکان، یوسی پلیری اور سب تحصیل سنٹسر سیلاب سے بری طرح متاثر ہیں۔ وہاں کے بہت سارے دیہات ابھی تک زیر آب ہیں۔ لوگوں کے گھر ٹوٹ گئے، وہ آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ اب تک بہت سارے علاقوں کے آمدورفت کے راستے بند ہیں، لوگ راشن اور اشیا خورونوش کے لیے پریشان ہیں۔ یوسی پیشکان، یوسی پلیری، یوسی چب کلمتی اور سب تحصیل سنٹسر کے رہائشی کاشتکاروں کے سارے بندات ٹوٹ کر ان کے کھیت مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔ حکومتی ادارے گوادر سٹی سے باہر کوئی بھی دیہی علاقے پر توجہ نہیں دے رہے جس سے دیہی علاقوں کے متاثرین ابھی تک پانی میں ڈوبے ہوئے کسی مددگار کی منتظر ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here