بی ایل اے نے تربت میں پولیس تھانے پر حملہ و 5 افرادکی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی

0
213

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں آج بروزمنگل علی الصبح ضلع کیچ کے علاقے ناصر آباد میںپولیس تھانے پر حملہ اور ایک پولیس اہلکار سمیت 5افراد کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ رات کیچ کے شہر تربت میں ناصر آبادمیں ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں پولیس تھانے پر چھاپہ مارا، جہاں بھیس بدل کر مقیم قابض پاکستانی فوج کے مخبروں کے ایک نیٹورک کی موجودگی کی اطلاعات تھیں۔

انہوں نے کہاکہ سرمچاروں نے چھاپہ مار کر پولیس تھانے کے انچارج سمیت دیگر اہلکاروں کو حراست میں لے لیا، اس دوران ایک پولیس اہلکار سرمچاروں پر حملے کی کوشش میں مارا گیا۔

بیان میں کہا گیاکہ سرمچاروں نے فوجی مخبروں کی تصدیق کے بعدان کو ہلاک کردیا، جن میں محمد عظیم ولد ظفر علی، شہباز ولد غلام رسول، باقر علی ولد شیر محمد، شہزاد احمد سکنہ مظفر گڑھ پنجاب اور پولیس اہلکار عطا جان ولد محمد اسلم سکنہ تربت شامل ہیں جبکہ بھاگنے کی کوشش میں مدثر ولد شیر محمد سکنہ ڈی جی خان زخمی ہوگیا۔

ترجمان نے کہا کہ مذکورہ دشمن آلہ کار بھیس بدل کر تربت شہر اور گردنواح میں قابض پاکستانی فوج کے پیرول پر کام کررہے تھے جبکہ رات کے وقت مقامی پولیس تھانے میں رہائش پذیر تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس چھاپے میں سرمچاروں نے پولیس اہلکاروں کا اسلحہ بھی ضبط کرلیا۔

بیان میں کہا گیا کہ بلوچ لبریشن آرمی پولیس اور لیویز پر واضح کرتی ہے کہ وہ قابض فوج و خفیہ اداروں کی ایماء پر بلوچ قومی آزادی کی تحریک کے سامنے رکاوٹ بننے سے گریز کریں، مقامی افراد ہونے کے باعث ان فورسز کو بلوچ سرمچاروں کی جانب سے رعایت دی جاتی رہی ہے، تاہم اگر وہ اپنے بلوچ کش اعمال کو ترک نہیں کرینگے تو ان کو بھی قابض فوج کی طرح براہ راست نشانہ بنایا جائے گا۔

جیئند بلوچ نے کہاکہ دریں اثناء گذشتہ روز عصر کے وقت بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قلات کے علاقے جوہان میں قابض پاکستانی فوج کے ایک مرکزی کیمپ پر اس وقت بھاری ہتھیاروں سے حملہ کردیا، جب دشمن فوج کی گاڑیاں مرکزی گیٹ پر پہنچے تھے۔

ترجمان نے کہاکہ سرمچاروں کے حملے میں کم از دو اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ حفاظتی چوکیوں میں اہلکاروں کو بھی جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

ان کا کہناتھاکہ بلوچ لبریشن آرمی ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے قابض فوج کے بلوچستان سے مکمل انخلاء تک ہماری کارروائیاں جاری رہینگے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here