بلوچستان کے لشمینیاکے مریضوں کیلئے یونیسف کے 40کروڑ روپے مالیت کی امداد

0
174

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف کی جانب سے محکمہ صحت حکومت بلوچستان کو لشمینیا کے علاج کے لئے چالیس کروڑ روپے کی مالیت کے2 لاکھ انجکشن کی فراہم کردیئے گئے۔

بلوچستان کے چیف سیکرٹری عبدالعزیزعقیلی نے بلوچستان میں عالمی ادارہ برائے صحت کے تعاون سے جاری منصوبوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ لشمینیاجیسی موذی مرض کے خاتمے میں یونیسیف اورایم ایس ایف ودیگر غیر ملکی اداروں کاکردارانتہائی اہمیت کاحامل ہے، امیدہے کہ یونیسیف کی جانب سے فراہم کردہ ادویات سے بلوچستان کے دورافتادہ علاقوں میں لشمینیا کے شکاربچوں کو موذی مرض سے چھٹکارہ دلانے میں مددملے گی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یونیسیف کے بلوچستان کے چیف گریڈابروکلا(Greida Birukila)، ڈاکٹرعامراکرم، ذوہیب قاسم، عمردرانی اوررابرٹ اینگرجبکہ محکمہ صحت کی جانب سے سیکریٹری صحت حافظ محمدطاہر، ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ سروسزڈاکٹرنورمحمدقاضی،پبلک ہیلتھ ڈائریکٹرڈاکٹرخالدقمبرانی، پروگرام ڈائریکٹربلوچستان ویکٹربورن ڈیزیزڈاکڑمیریوسف بھی موجودتھے۔

اس موقع پر یونیسیف کی جانب سے چیف سیکریٹری بلوچستان اورمحکمہ صحت کے عملے کو لشمینیاکے بارے میں بلوچستان میں جاری منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی گئی اورانہیں بتایاگیا کہ اس وقت بلوچستان کے 11اضلاع بری طرح لشمینیاکے شکارہیں اوریہ بیماری نہ صرف بچوں بلکہ جانوروں میں بھی تیزی سے پھیل رہی ہے۔

بریفنگ کے دوران انہیں بتایاگیا کہ کوئٹہ، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، ژوب،شیرانی، نوشکی، پشین، لورالائی،موسی خیل، چمن اورنصیرآبادمتاثرہیں۔

انہیں مزیدبتایاگیا کہ بلوچستان میں لیشمانیاس کونظراندازکیاگیا مگر تقریباً تمام اضلاع میں اس کے کیسز کافی عام ہیں۔ سب سے زیادہ جلد کا مرض ہے جس کی وجہ غربت اورحفظان صحت کے ناقص طریقوں سے علاج معالجہ ہے اور بلوچستان میں کم قیمت پراس بیماری کے علاج کے لئے ادویات کی فراہمی اورمحروم لوگوں کو تک پہنچنابڑاچیلنج ہے۔

اس موقع پر اعدادوشمارجاری کرتے ہوئے چیف سیکریٹری بلوچستان کو بتایاگیا کہ روزانہ کی بنیاد پر کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ متاثرہ اضلاع میں کٹی نیئس لیشمانیاس کے مجموعی کیسزکی تعداد کٹنیئس لیشمانیاس کے رجسٹرڈ کیسز میں سے 1,342 جن میں 793مردجبکہ549خواتین شامل ہیں، سب سے زیادہ پیدائش سے لے کر18سال تک کے بچے لشمینیاکاشکارہیں۔

چیف سیکریٹری بلوچستان عبدالعزیزعقیلی نے یونیسیف، ایم ایس ایف ودیگر غیر ملکی اداروں کی کارکردگی کوسراہتے ہوئے کہا کہ لشمینیاجیسی موذی مرض کے خاتمے کے لئے اہم کرداراداکررہے ہیں بلوچستان جیسے صوبے میں جہاں معاشی صورتحال ابترہے اوراس موذی مرض کے شکارافرادمہنگی ادویات کی خریداری کی سکت نہیں رکھتے تاہم یونیسیف کے تعاون سے نہ صرف بلوچستاھن کے دورافتادہ علاقوں میں لشمینیا کے شکاربچے اس موذی مرض سے چھٹکارہ حاصل کرسکیں گے بلکہ دیگرامراض میں مبتلا شہری سکھ کاسانس لے سکیں گے۔

انہوں نے امیدظاہرکی کہ یونیسیف ودیگر ادارے بلوچستان کے غریب عوام کی خدمت کرتے رہیں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here