پسنی: بارڈر بندش کیخلاف کوسٹ گارڈ کیمپ کے سامنے احتجاج

0
237

بلوچستان کے ساحلی شہر پسنی میں ایران بارڈرکے بندش کیخلاف کاروباری حلقوں نے کوسٹ گارڈ کیمپ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق پسنی کے چھوٹے کاروباری پک اپ گاڑی مالکان جو سرحدی تجارت سے وابستہ ہیں، نے اپنے روزگار کی بندش کے خلاف گاڑیوں کو کھڑی کرکے زیرو پوائنٹ اور کوسٹ گارڈ کے کیمپ کے سامنے دھرنا دے کر احتجاج کیا اوردھرنا دیا۔

احتجاج کے باعث مین شاہراہ پر ٹریفک جام ہوگئی۔

چھوٹی گاڑی مالکان کا کہنا تھا کہ کسٹم، کوسٹ گارڈ اور پولیس سمیت متعلقہ دیگر چیک پوسٹوں پر سینگل مزدا اور دس ویلرز گاڑیوں سے بھاری بھتہ لیکر انھیں دوسرے صوبوں میں ایرانی تیل کی ترسیل کے لیے اجازت دیتے ہیں جس سے چار سو زائد چھوٹی گاڑی مالکان بے روزگار ہوگئے ہیں اور نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا حکومت کی جانب سے گوادر کی سطح تک مقامی افراد کو دو ھزار ایرانی تیل لانے کی اجازت دی گئی ہے جس کی آڑ میں بڑی گاڑیاں روزانہ لاکھوں لیٹر ایرانی تیل کراچی سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں مختلف سرکاری اداروں کی چیک پوسٹ پر بھاری بھتہ دیکر ترسیل کررہے ہیں جس سے نہ صرف مقامی افراد کا روزگار ختم ہوگیا ہے بلکہ عام شہریوں ماہی گیروں کو پٹرولیم مصنوعات مہنگے داموں مل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر ایرانی تیل کی بیرون صوبہ ترسیل کی وجہ سے بارڈر کے قریب رہنے والے دو سو روپے میں لیٹر فروخت ہو رہی ہے جبکہ حب چوکی اور وندر میں ایرانی تیل کی لیٹر 180 روپے کا مل رہا ہے انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے روزگار کو بحال نہیں کیا گیا تو ہم مجبوراً مکران کوسٹل ہائی وے کو بلاک کر دیں گے آخر میں پاکستان کوسٹ گارڈ نے پک اپ گاڑی مالکان سے مذاکرات کرکے انہوں نے اپنا احتجاج ختم کر دیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here