ظہور بلوچ کی جبری گمشدگی کیخلاف طلبہ تنظیموں کا احتجاجاً کلاسز بائیکاٹ کا اعلان

0
258

اوتھل میں طلبہ تنظیموں نے اپنے مشترکہ جاری کردہ بیان میں کہا کہ ظہور بلوچ جو کہ لسبیلہ یونیورسٹی ایجوکیشن کے پہلے سیمسٹر کے اسٹوڈنٹس تھے، جن کو 7 مئی کی رات آُن کے گھر سے ریاستی فورسز نے جبراً لاپتہ کیا جن کا تاحال کوئی خبر نہیں۔ ان کی بحفاظت بازیابی کیلیے اوتھل طلبہ تنظیموں کی جانب سے مشرکہ طور پر احتجاجاً لسبیلہ یونیورسٹی سے ایک روزا کلاسز سے بائیکاٹ کا اعلان کیا جاتا ہے۔

اوتھل طلبہ تنظیموں میں بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ(BSF)، بلوچ اسٹوٖنٹس آرگنائیزیشن(BSO)، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن(پجار BSO)اور پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن(PSF) شامل ہیں۔ ہم نے مشترکہ طور پر فیصلہ کرکے احتجاجاً بروز منگل 17 مئی کو پورے یونیورسٹی کلاسز سے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں۔ اور ہم اپنے تمام تر ممبران کیلیے اعلامیہ جاری کرتے ہیں کہ وہ 17 مئی کو لسبیلہ یونیورسٹی کے تمام ڈیپارمینٹس میں کلاسس سے احتجاجی بائیکاٹ کریں. ممبران بلوچ طلبا کے مسائل کے حوالے سے ایک شعوری عمل کا حصہ بن کر انہیں اجاگر کریں. احتجاج کو پرامن طریقے سے کرنے میں تنظیمی دوست متحرک رئیں۔

انہوں نے اپنے مشترکہ بیان میں مزید کہا کہ بلوچستان میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر سنجیدہ سیاسی عمل کی ضرورت ہے. طلبا پر آئے روز سڑکوں پر ڈنڈے برسائے جاتے ہیں، اور مہنوں وہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا کرنے پر مجبور ہیں. ایسے میں حکومتی ہٹ دھرمی ناقابل فراموش ہے.اوتھل طلبہ تنظیمیں طالب علموں پر جبر کی ہر سطح پر مخالفت کرتی ہے، اور اپنے ساتھی طالب علموں کے ساتھ کھڑی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here