بارکھان و کوئٹہ سے 2 افراد فورسز ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ

0
293

پاکستانی فوج نے بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ اور بارکھان سے 2افراد کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔

جن کی شناخت محمد اکرم مری اورڈاکٹر جمیل کھیتران کے ناموں سے ہوئی ہے۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق محمد اکرم مری کے لواحقین نے تنظیم کے چیئرمین نصراللہ بلوچ سے ملاقات کی ہے۔

لواحقین نے ملاقات میں محمد اکرم کی جبری گمشدگی کی تفصیلات تنظیم کو فراہم کر دیئے ہیں۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ محمد اکرم مری ولد سیف اللہ کو رواں سال 21 فروری کے رات 11 بجے گوہر آباد کوئٹہ میں گھر سے گرفتاری کے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا۔

لواحقین نے حکومت سے محمد اکرم کی بازیابی میں کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ محمد اکرم کو منظر عام پر لایا جائے اور اگر اس پر کوئی الزام ہے تو انہیں ملکی قانونی کے تحت عدالتوں میں پیش کیا جائے۔

اسی طرح بارکھان سے نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی (این ڈی پی) کے مرکزی رہنما ڈاکٹر محمد جمیل ولد جمعہ خان جلیانی کھیتران کو جبری طور پر لاپتہ کردیئے گئے۔

این ڈی پی نے ڈاکٹر جمیل کی جبری گمشدگی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ڈاکٹر جمیل کو نامعلوم افراد اس کے دفتر سے حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔

انہوں نے ڈاکٹر جمیل کے بازیابی کو یقینی بنانے کی درخواست کی ہے۔

پولیس کے مطابق انہیں مذکورہ ڈاکٹر کے جبری گمشدگی کی رپورٹ موصول ہوئی ہے جس کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مزید کارروائی عمل میں لائی جائیگی اور اگر پیش رفت ہوئی تو اس حوالے اہلخانہ کو آگا کیا جائیگا۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر جمیل کوکچھ عرصہ قبل دو بوکل ڈومیسائل کلیدی کردار ادا کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں کافی تھریٹ ملی تھی گزشتہ روز ڈاکٹر جمیل کو لاپتہ کردیا گیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here