باپ کے ناراض اراکین اسمبلی کا جام کمال سے مستعفی ہونیکا مطالبہ

0
277

بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے ناراض اراکینبلوچستان اسمبلی نے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ جام کمال خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

کوئٹہ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے دیگر ناراض اراکین بلوچستان اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلوچستان کے وزیر ظہور بلیدی نے کہا کہ جام کمال خان اخلاقی طور پر مستعفی ہو جائیں، اگر وہ مستعفی نہ ہوئے تو ہم انہیں اسمبلی سے عدم اعتماد کے ذریعے نکالیں گے۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے رکن اسمبلی اسد بلوچ کا کہنا تھا کہ جام کمال پر ان کی پارٹی سمیت سب لوگوں نے عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے، جام کمال نے 6 اکتوبر 5 بجے تک استعفیٰ نہ دیا تو عدم اعتماد سمیت تمام آپشنز استعمال کریں گے۔

پریس کانفرنس کے موقع پر وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران سمیت محمد خان لہڑی، سکندر عمرانی، لالا رشید، پارلیمانی سیکرٹریز بشرٰی رند،ماہ جبین شیران، رکن اسمبلی لیلیٰ ترین اور پی ٹی آئی کے ایم پی اے نصیب اللہ مری بھی موجود تھے۔

خیال رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی تھی جس پر جام کمال کا کہنا تھا کہ میری جماعت اور اتحادی ساتھ ہیں تو اپوزیشن سے فرق نہیں پڑتا۔

انہوں نے کہا تھا کہ جس دن ان کی جماعت اور اتحادیوں کی اکثریت نے عدم اعتمادکیا تو وہ خود عہدہ چھوڑ کر چلے جائیں گے۔

واضع رہے کہ گذشتہ دنوں بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض ارکان کا ایک اجلاس بھی ہوا جس میں ارکان نے کہا کہ مائنس ون فارمولا حتمی فیصلہ ہے جس سے ایک اینچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔وزیراعلیٰ کی تبدیلی کا مقصد بلوچستان کے مفادات ہیں تمام ناراض ارکان متحد ہیں مشترکہ فیصلو ں پر عمل دارآمد ہو گا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ ظہور بلیدی،لالا رشید بلوچ،سردار عبدالرحمان کھیتران،سکندرعمرانی،محمد خان لہڑی،ماہ جبین شیران، بشری رند،حاجی اکبر اسکانی،بی این پی عوامی کے میر اسد بلوچ،پی ٹی آئی سے نصیب اللہ مری ودیگر شریک تھے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام معاملات کو مشترکہ مشاورتی فیصلوں سے حل کیا جائے گا تمام ناراض ارکان نے ایک بار پھرواضح کیاکہ مائنس ون فارمولے پر عمل درآمد ہی وہ واحدر استہ ہے جس سے صورتحال کو بہتر بنایا جاسکتاہے۔

انہو ں نے کہاکہ بلوچستان عوامی پارٹی ہماری جماعت ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ جماعت عوام کی خدمت بلوچستا ن کی تر قی کے لیے کام کرتی رہے تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ایسے فیصلے کیے جائیں جو مشترکہ مفادات کے ہوں اور اس سے بلوچستان میں خوشحالی اور بہتری لا ئی جا سکے ناراض ارکان نے کہاکہ مائنس ون فارمولے پر عمل درآمد ہی مسائل واحد راستہ ہے تمام ارکان متحد ہیں اورجو بھی فیصلہ ہو گا مشترکہ مشاورت سے کیا جائے گا بعدازں وزیر سردار عبدالرحما ن کھیتران کی جانب سے اجلا س میں شریک ارکان کو عشائیہ دیا گیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here