ترکی کے خفیہ ایجنٹوں کا کینیا میں آپریشن ، فتح اللہ گولن کا بھتیجا گرفتار

0
208

ترکی کے خفیہ ادارے کے ایجنٹوں نے ملک سے باہر ایک کارروائی کرتے ہوئے امریکہ میں مقیم ترک عالم فتح اللہ گولن کے بھتیجے کو گرفتار کر لیا ہے اور ان کو ترکی لے آئے ہیں جہاں ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔

ایسوسی ایٹڈ پریس نے ترکی کے سرکاری خبر رساں ادارے کے حوالے سے بتایا ہے کہ گرفتار ہونے والے صلاح الدین گلن ایک دہشت گرد قرار دی گئی تنظیم کی نمائندگی پر ترکی کو مطلوب تھے، جن کو اناطولیہ نیوز ایجنسی کے مطابق ترکی کے خفیہ ادارے ایم آئی ٹی نے ایک آپریشن میں گرفتار کیا۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، پیر کو ترک خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں یہ نہیں بتایا کہ صلاح الدین گلن کو کہاں سے گرفتار کیا گیا اور انہیں کب ترکی واپس لایا گیا۔ تاہم خیال ہے کہ فتح اللہ گولن کے بھتیجے کینیا میں مقیم تھے۔

گولن تحریک سے وابستہ افراد کی بیرون ممالک سے گرفتاریوں کے سلسلے کی یہ تازہ ترین کڑی ہے۔ ترک حکومت گولن تحریک کو سال 2016 میں ملک کے اندر ناکام فوجی بغاوت کے لئے مورد الزام ٹہراتی ہے۔

فتح اللہ گولن ترک صدر رجب طیب اردوان کے سابق اتحادی ہیں، جو ان دنوں امریکہ کی ریاست پنسلوینیا میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ وہ ترکی میں فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

ترکی نے ان کے نیٹ ورک کو ”فتح السٹ ٹیرر آرگنائزیشن“ یا ”فیٹو“ کا نام دیتے ہوئے دہشت گرد گروپ قرار دے رکھا ہے۔

ترک صدر نے مئی کے شروع میں کہا تھا کہ حکومت مخالف گولن نیٹ ورک کے ایک سرکردہ رکن کو گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم انہوں نے اس کی تفصیل نہیں بتائی تھی۔

15 جولائی 2016 کو ترک فوج کے اندر سے ایک دھڑے نے ٹینکوں، جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے اردوان حکوت کے خلاف بغاوت کر دی تھی۔ جنگی طیاروں نے دارالحکومت کے اندر پارلیمنٹ اور دیگر جگہوں پر بم گرائے تھے۔ اس موقع پر صدر اردوان کے مطالبے پر ہزاروں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر اس بغاوت کو ناکام بنا دیا تھا۔

اس ناکام بغاوت میں 251 افراد ہلاک اور 2200 دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ بغاوت کی منصوبہ بندی میں مبینہ طور پر ملوث 35 افراد بھی اس واقعے میں مارے گئے تھے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here