تائیوان میں ٹرین حادثے کا شکار، 48 افراد ہلاک

0
215

تائیوان میں مسافر ٹرین پٹڑی سے اتر کر خوف ناک حادثے کا شکار ہوئی جس کے نتیجے میں 48 افراد ہلاک اور 66 زخمی ہوگئے۔

خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ٹرین میں 500 افراد سوار تھے اور ٹنل کے اندر پٹڑی سے اتر گئی اور تائیوان میں یہ دہائیوں بعد بدترین حادثہ ہے۔

جائے حادثہ کی تصاویر اور ویڈیوز میں ٹنل کے اندر پھنسے ہوئے مسافروں کو دکھا جا سکتا ہے جہاں امدادی کارکن کام میں مصروف ہیں اور رپورٹ کے مطابق تمام مسافروں کو نکال لیا گیا ہے۔

حادثے کی شکار خاتون نے بتایا کہ حادثے کے وقت تمام مسافر ایک دوسرے پر گرے اور یہ خوف ناک مناظر تھے، جہاں پورے پورے خاندان موجود تھے۔

رپورٹ کے مطابق حادثہ تائیوان کے مشرقی شہر حوالیئن میں پیش آیا اور ڈرائیور بھی ہلاک ہوا، ٹرین میں سیاحوں کی بڑی تعداد سوار تھی اور کئی افراد ہفتہ وار چھٹیوں اور آبائی علاقوں میں روایتی ٹومب سویپنگ ڈے کی چھٹیاں منانے جا رہے تھے۔

تائیوان کے میڈیا کا کہنا تھا کہ ٹرین بھری ہوئی تھی اور کئی مسافر کھڑے تھے۔

مسافر ٹرین دارالحکومت تائی پے سے جنوب مشرقی شہر ٹیٹنگ جا رہی تھی جو بظاہر ایک ٹرک سے ٹکرانے کے بعد حادثے کا شکار ہوئی۔

ٹرانسپورٹ کے وزیر لن چیا لونگ نے صحافیوں کو بتایا کہ ٹرین میں 490 افراد سوار تھے اور جنہیں ابتدائی طور پر فائر حکام کی جانب سے فراہم کی گئی ان کی تعداد 350 سے زیادہ ہے۔

سرکاری سینٹرل نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ شبہ ہے کہ ٹرک قابو سے باہر ہو کر مسافر ٹرین کے راستے میں آیا تھا اور پولیس نے ڈرائیور کو حراست میں لیا ہے۔

ایک عینی شاہد کا بھی کہنا تھا کہ ہماری ٹرین ٹرک سے ٹکرا گئی تھی جو پھسلتے ہوئے آرہا تھا۔

یاد رہے کہ تائیوان میں گزشتہ ماہ دو جنگی طیارے جنوب مشرقی علاقے میں تربیتی مشن کے دوران بظاہر تصادم کے بعد سمندر میں گر کر تباہ اور ان میں سوار دونوں پائلٹ بھی ہلاک ہوگئے تھے اور یہ 8 ماہ کے دوران تیسرا حادثہ تھا۔

یاد رہے کہ 2014 میں ایک ڈومیسٹک ٹرانز ایشیا ایئر ویز کا طیارہ تائیوان کے مغربی ساحل کے ایک جزیرے پر لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں 47 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

سول ایروناٹکس ایڈمنسٹریشن کے سربراہ جین شین نے کہا تھا کہ 72 نسشتوں کا اے ٹی آر 72، رن وے کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا، طیارے میں عملے کے چار ارکان سمیت 54 افراد سوار تھے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here