برازیل میں ایکس پر پابندی لگا دی گئی

ایڈمن
ایڈمن
5 Min Read

برازیل میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر سپریم کورٹ کے جج کی طرف سے مقرر کردہ ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں ناکامی کے بعد پابندی لگا دی گئی ہے۔

سپریم کورٹ نے ایکس پر پابندی کا فیصلہ ملک میں نئے قانونی نمائندے کی تعیناتی کےعدالتی احکامات پرعمل درآمد میں ناکامی کے بعد کیا ہے۔

برازیل کی سپریم کورٹ کے جج الیگزینڈر ڈی موریس نے اپنے فیصلے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی فوری طور پر مکمل معطلی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایکس پر پابندی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک وہ جرمانے کی ادائیگی سمیت تمام عدالتی احکامات کی تکمیل نہیں کرتا۔

جسٹس موریس نے ایپل اور گوگل کو اپنی ایپلیکیشن سٹورز سے ایکس کو ہٹانے اور موبائل فونز پر اس کے استعمال کو روکنے کے لیے پانچ دن کی ڈیڈ لائن دی ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ پلیٹ فارم تک رسائی کے لیے وی پی این (ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک) جیسے ذرائع استعمال کرنے والے افراد یا کاروبار پر 50 ہزار ڈالرز تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

یہ معاملہ اپریل میں اس وقت سامنے آیا جب جج نے مبینہ طور پر غلط معلومات پھیلانے کے الزام میں درجنوں ایکس اکاؤنٹس کو معطل کرنے کا حکم دیا۔

اس فیصلے پر ردعمل میں ایکس کے مالک ایلون مسک نے کہا ’آزادی تقریر جمہوریت کی بنیاد ہے اور برازیل میں ایک غیر منتخب اور خودساختہ جج اسے سیاسی مقاصد کے لیے تباہ کر رہا ہے۔

ایلون مسک پر حالیہ پابندی کا فیصلہ یک دم سامنے نہیں آیا بلکہ یہ ماضی قریب میں ایکس کے ضابطوں کے حوالے سے یورپی یونین کے ساتھ ان کے کئی تصادم سامنے آ چکے ہیں اور اس ماہ کے آغاز میں برطانیہ کے وزیر اعظم سر کیر سٹارمر کے ساتھ لفظی جنگ میں الجھ گئے تھے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق برازیل کی ٹیلی کمیونیکیشن ایجنسی کو اس حکم کی تکمیل کا زہ سونپا گیا ہے اور ادارے کے مطابق ایسا کرنے کے لیے انھوں نے اقدامات لینا شروع کر دیے ہیں۔

خدشہ ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں اس پلیٹ فارم کی سروسز ملک میں دستیاب نہیں ہوں گی۔ جج کے حکم کے مطابق، پابندی اس وقت تک نافذ رہے گی جب تک کہ ایکس ملک میں کسی نئے قانونی نمائندے کا نام نہیں لیتا اور برازیل کے قانون کی خلاف ورزی پر جرمانہ ادا نہیں کرتا۔

اپنے ایک سرکاری اکاؤنٹ سے پچھلی پوسٹ میں ایکس نے ان احکامات کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ان مطالبات پر عمل نہیں کرے گا۔

پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کیونکہ ہم جج الیگزینڈر ڈی موریس کے سیاسی مخالفین کو سنسر کرنے کے ان کے غیر قانونی احکامات کی تعمیل نہیں کریں گے اور ہمیں خدشہ ہے کہ جلد ہی ایکس کو برازیل میں بند کرنے کا حکم دیں گے۔

’اس معاملے میں بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ جج ڈی موریس ہم سے برازیل کے اپنے قوانین کو توڑنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم ایسا نہیں کریں گے۔‘

یاد رہے کہ جسٹس موریس نے حکم دیا تھا کہ غلط معلومات پھیلانے والوں اور اور سابق دائیں بازو کے صدر جیر بولسونارو کے بہت سے حامی اکاؤنٹس کو اس وقت بلاک کیا جانا چاہیے جب وہ زیر تفتیش ہیں۔

عدالت نے حکم دیا تھا کہ اگر کوئی اکاؤنٹ دوبارہ فعال ہوا تو کمپنی کے قانونی نمائندے ذمہ دار ہوں گے۔

دوسری جانب برازیل میں ایلون مسک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ فرم سٹار لنک کے بینک اکاؤنٹس کو ملک کی سپریم کورٹ کے ایک پہلے حکم کے بعد منجمد کیا جا چکا ہے۔

سٹار لنک نے نے ایکس کی پوسٹ میں جواب میں کہا ہے کہ عدالت کا حکم ایک بے بنیاد اور غیر آئینی اقدام کی عکاسی کر رہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سٹار لنک ایکس کے خلاف کیے گیے جرمانے کی ادائیگی کے لیے ذمہ دار ہونا چاہیے۔

ایلون مسک نے ایکس پر یہ بھی کہا کہ سپیس ایکس اور ایکس مکمل طور پر دومختلف کمپنیاں ہیں جن کے مختلف شیئر ہولڈرز ہیں۔‘

Share This Article
Leave a Comment