بی ایل اے نے مجید بریگیڈ فدائین کے میدان جنگ کے آڈیو ٹیپ جاری کردیئے

0
698

بلوچ لبریشن آرمی نے بلوچستان کے علاقے پنجگور میں پاکستانی فورسز کے ہیڈ کوارٹرز کے اندرمیدان جنگ میں مجید بریگیڈ کے فدائین کی آڈیو ٹیپ جاری کردیئے جس میں وہ اپنی مادری زبان بلوچی میں دشمن فوج کے ساتھ لڑائی،اہلکاروں کی ہلاکت، لاشوں کی ڈھیر،ہیلی کاپٹر کو مارگرانے، بکتر بند اور دیگر گاڑیوں پر حملوں کی تفصیلات اور صورتحال سے اپنے کمانڈر کو آگاہ کر رہے ہیں۔

ایک آڈیو ٹیپ میں ایک فدائی اپنے کمانڈر کے ساتھ دوران گفتگو پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید کے ان جھوٹے دعوؤں جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ پاک فوج ایک عظیم فوج ہے اور اپنی روایت کو جاری رکھ کر دشمن کو پسپا کریگا پرزور سے ہنستے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ اگر یہ عظیم فوج ہے، تو پھر دنیا میں کوئی اور عظیم فوج نہیں ہے۔

کمانڈرفدائی کو کہہ رہا ہے کہ شیخ رشید کی باتیں سنو، یہ کیا کہہ رہا ہے خبیس۔۔۔۔۔

پھر وہ فدائی کو شیخ رشید ویڈیو بیان کا ریارڈ سناتا ہے جس میں وہ پاکستانی فوج کو عظیم کہہ رہا ہے۔

کمانڈر: سنا، کیا بول رہا ہے؟

فدائی: اس کو بولو یہ ہے تمہاری عظیم فوج کی حالت کہ اب تک اپنے لاشوں تک کو اٹھا نہیں سکتا (زور سے ہنستے ہوئے)۔

فدائی: انکی فوجیوں کی لاشیں ابھی تک ہمارے سامنے پڑی ہوئی ہیں، تباہ گاڑیاں ابھی تک پڑے ہیں، لاشیں پڑی ہیں، وہ ابھی تک چار کا کہہ رہا ہے، یہ پاکستانی فوج کے کمانڈو ہمارے ایک گولی مارنے سے چالیس چالیس کی تعداد میں اس طرح بھاگتے ہیں، اس طرح چور تک ڈر سے نہیں بھاگتے۔

فدائی: اگر یہ عظیم فوج ہے، تو پھر دنیا میں کوئی اور عظیم فوج نہیں ہے (زور سے ہنستے ہوئے)

کمانڈر: (ہنستے ہوئے) اس طرح کے جھوٹ توبہ!

فدائی: ہاں ابھی تک لاشیں یہاں پڑی ہوئی ہیں، یہ اپنے لاشوں کو اٹھا نہیں پا رہا ہے، ہم صبح سے یہاں بیٹھے ہیں، کبھی ایک کمانڈو ادھر بھاگ رہا اور کبھی ایک ادھر بھاگ رہا ہے۔(ہنستے ہوئے)

کمانڈر؛ (ہنستے ہوئے) اب یہ بھی کوئی ملک ہے۔

دوسرے آڈیو میں کمانڈر فدائی کو کہہ رہا ہے کہ خبروں میں چل رہا ہے کہ ہیلی کاپٹر گرا ہے پنجگور میں۔

فدائی: (زور سے ہنستے ہوئے) میں نے اس ہیلی کاپٹر کو پیچھے سے مارا، بہت نیچے پرواز بھر رہ تھا۔ وہی ہیلی کاپٹر ہم پر شیلنگ کررہا تھا۔ہم اب ایک کمرے میں ہیں، مارکر ہم پھر چھپ گئے۔

کمانڈر: گر گیا ہیلی کاپٹر، اب اس کی خبر بھی چل رہی ہے۔

فدائی: ہیلی کاپٹر اب یہاں غائب ہوگئے، سب چلے گئے ہیں۔

کمانڈر: ہیلی تو گیا، بہت خوب سلام ہے آپ لوگوں کو، اتنی کامیابی ملی ہے آج، جتنا بولوں کم ہے۔ ہمارے توقعات سے زیادہ آپ دوستوں نے کامیابیاں سمیٹیں۔ یہ آپ دوستوں کا صبر، انتظار اور برداشت کا نتیجہ ہے۔

فدائی: ہم انکو اس طرح مارینگے کہ وہ اپنے باپ چائنا کو یاد کریگا۔

کمانڈر: آپ لوگوں نے انہیں اس طرح مارا ہے کہ یہ حملہ اسکی سات پشتیں یاد رکھینگی۔

فدائی:ہم کل رات سے انہیں خوب مار رہے ہیں۔

کمانڈر: ہیلی کو کہاں پہ لگا، پیچھے یا آگے؟

فدائی: میں نے پیچھے سے مارا اسے، ہیلی نیچے تھا، ایک بار شیلنگ کی اور دوسری مرتبہ شیلنگ کیلئے آرہا تھا، پھر میں نے پیچھے سے مارا، ہمارے نزدیک بہت زیادہ دھول اٹھا، پھر تمام ہیلی غائب ہوگئے۔

کمانڈر: ہیلی کنفرم گر گیا ہے۔

فدائی: یہاں، جو پہلے مورچوں میں فوجی تھے، انہیں تو کل رات ہی ہم نے مار دیا تھا، یہ سب مارے گئے ہیں، انکی لاشیں سب یہاں پڑی ہوئی ہیں، انکی لاشیں ہماری نزدیک ہی ہیں۔

کمانڈر: تیرہ چودہ گھنٹے ہوگئے جنگ جاری ہے، بھوک لگی ہے یا خواب کا مسئلہ ہے؟

فدائی: نہیں نہیں بالکل نہیں، بھوک کی کوئی پرواہ نہیں، بھوک و تھکن کی کوئی بھی پرواہ نہیں ہے، یہ سب اپنی سرزمین کا عشق ہے اور عشق ایک ایسی چیز ہے، جس میں انسان کو کسی چیز کا معلوم نہیں پڑتا، بھوک اور پیاس کیا چیز ہیں، ہم سب چیزیں بھول گئے ہیں۔ بس آگے بڑھنا ہے اور دشمن کو مارنا ہے ہم جئیں یا مریں اس کو نہیں چھوڑ ینگے۔

کمانڈر: قربان قربان قربان ہوجاؤں آپ پر

تیسرے آڈیو میں کمانڈر فدائی کوکہہ رہا ہے کہ ضیاء لانگو(کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ بلوچستان کا مشیر داخلہ) کہہ رہا ہے کہ انکے بس تین چار پنجگور میں مارے گئے ہیں۔

فدائی: نہیں، نہیں۔۔۔اس نے تو ابھی اپنے لاشیں تک نہیں اٹھائی ہیں۔ ہم نے گذشتہ رات آٹھ بجے حملے کا آغاز کیا تھا اور اب شام کے پانچ بجے ہیں اور ہم لڑ رہے ہیں۔

فدائی: ہمارے سامنے تیس سے زائد فوجی اہلکاروں کی لاشیں پڑی ہوئی ہیں، یہ لاشیں ان کے علاوہ ہیں، جو ہمارے آنکھوں سے اوجھل ہیں۔ ان کے کمانڈوز بھی آئے تھے، ان کو بھی ہم نے مارا، ان میں سے متعدد زخمی حالت میں واپس بھاگ گئے۔

فدائی: یہ اگر مارے نہیں جاتے تو ہیلی کاپٹروں کو نہیں لاتے، گذشتہ چھ گھنٹے کے دوران گیارہ ہیلی کاپٹر آئے ہیں، پہلے چار، پھر پانچ اور پھر دو ہیلی کاپٹر آئے تھے۔

فدائی: ہیلی کاپٹر آکر اپنے ہی کیمپ پر شیلنگ کررہے ہیں، کیمپ کو شیلنگ سے خود بہت نقصان پہنچا چکے ہیں، ہمارے سامنے ہر طرف لاشیں پڑی ہوئی ہیں، اب وہ (پاکستانی حکام) اپنی بدنامی چھپانے کیلئے ایسے بیان دے رہے ہیں۔

فدائی: یہ کبھی ہیلی کاپٹر اور کبھی ٹینک لارہے ہیں، اپنی بدنامی چھپا رہے ہیں۔ یہ دنیا کی واحد فوج ہے جو خود اپنے کیمپ پر شیلنگ کررہی ہے۔ آج تو یہ اتنا بے بس ہوچکا ہے کہ ایک قدم سامنے نہیں آسکتا ہے۔

فدائی: قابض فوج کا جو بھی اہلکار ہماری جانب آیا، وہ واپس سلامت نہیں گیا، وہ مارا گیا یا پھر زخمی حالت میں بھاگ گیا۔

فدائی: ہمیں اٹھارہ گھنٹے سے زائد ہورہا ہے اور یہاں لاشیں پڑی ہوئی ہیں لیکن قابض فوج اپنی رسوائی چھپانے کیلئے پروپیگنڈہ کررہا ہے۔ اگر انٹرنیٹ معطل نہیں ہوتا تو ہم لاشوں کی فوٹیج اسی وقت بطور ثبوت بھیج کر دکھاتے کہ ہم نے کتنے فوجی اہلکار مارے ہیں۔

فدائی: پنجگور کی عوام دیکھ رہی ہے کہ یہاں ہیلی کاپٹروں کی آمدرفت ہے جبکہ جنگ تاحال جاری ہے۔ اپنے آخری گولی اور آخری سانس تک ہم اپنا جنگ جاری رکھیں گے اور زیادہ سے زیادہ اسے نقصان سے دوچار کرینگے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here