جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما ءمولانا حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کا فیصلہ جے یو آئی جوتے کی نوک پر رکھتی ہے، جماعت کسی صورت اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرے گی، بلوچستان اسمبلی اور حکومت فارم 47کی پیداوار اور انگوٹھا چھاپ نظام کی علامت بن چکی ہیں، قوانین کہیں اور سے تیار ہو کر آتے ہیں اور یہاں صرف انگوٹھے لگائے جاتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مدرسہ شمس العلوم گلستان شمشوزئی ضلع قلعہ عبداللہ میں سالانہ دستارِ فضیلت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کا فیصلہ جے یو آئی جوتے کی نوک پر رکھتی ہے۔ جماعت کسی صورت اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ جس کسی نے بھی اس مذموم قانون سازی میں کردار ادا کیا یا سہولت کاری کی ہے وہ سب قوم اوربلوچستان کے مجرم ہیں۔ بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت اور عوام سے اپیل ہے کہ وہ اس ناقابلِ قبول فیصلے کے خلاف آواز بلند کریں۔ جن اراکین اسمبلی نے اس قانون کی منظوری میں حصہ لیا ہے عوام انہیں سیاسی اور سماجی نفرت کا نشانہ بنائیں اور لیویز فورس کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی اور حکومت فارم 47 کی پیداوار اور انگوٹھا چھاپ نظام کی علامت بن چکی ہیں۔ قوانین کہیں اور سے تیار ہو کر آتے ہیں اور یہاں صرف انگوٹھے لگائے جاتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ہر مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے خواہ وہ بلوچ، پشتون یا بلوچستان کی کوئی اور قوم ہو بلوچستان کے وسائل معدنیات اور عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم عوام کے نمائندے ہیں، کسی طاقت کے نہیں، طاقت صرف خدا کی ہے۔