بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے باغبانہ میں ایک 12 سالہ بچی کے اغوا کے خلاف ورثا نے احتجاجاً قومی شاہراہ کو بلاک کردیا۔
بچی کے اغواء کے خلاف انکے ورثاء مولانا رحمت اللہ اور دیگر ورثاء خواتین کے ہمراہ قومی شاہراہ کو چککو چیک پوسٹ باجوئی کراس کے مقام پرہرقسم کی ٹریفک کیلئے بندکردیا ہے۔
احتجاجی ورثااورخواتین کا کا کہنا ہے کہ باغبانہ حسن زئی باجوئی سے رات کی تاریکی میں معصوم بچی 12 سالہ عائشہ بی بی کو بااثر قبائلی لوگوں نے اغواء کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معصوم بچی عائشہ بی بی کی بازیابی تک روڈ بند رہے گی ۔
مظاہرین نے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ بلوچستان ،چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ، کورکمانڈر بلوچستان، کمشنر قلات ڈویژن، ڈپٹی کمشنرخضدار ودیگرحکام بالا سے پرزور اپیل کی ہے کہ ہمارے معصوم بچی کی بازیابی کو یقینی بناکر اغواء کاروں کو گرفتارکیاجائے بصورت قومی شاہراہ غیرمعینہ مدت تک بند رہے گی۔
واضع رہے کہ پاکستانی فوج کی زیر سرپر ستی میں نام نہاد قبائلی نواب ، سردار اور ٹکری معصوم لوگوں کی جبری گمشدگیوں میں ساجھے داری کا کام کرتے ہیں اور علاقے میں اپنی دھونس جمانے کے لئے خواتین و بچوں کے اغوا سمیت ان کے ساتھ اپنے محافظوں کی شادیاں اور عصمت دری وقتل کے گھنائونے جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں۔