چیئرمین بورڈ کی نا اہلی سے بلوچستان کا تعلیمی نظام تباہی کے دہانے پر ہے، بی ایس او

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں بلوچستان بورڈ آفس کی بدترین غفلت، اقربا پروری اور چیئرمین کی نااہلی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ طلبہ کے مستقبل کو برباد کرنے کا اڈہ بن چکا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ خصوصاً میٹرک اور ایف ایس سی کے امتحانات و نتائج میں ہزاروں طلبہ کے ساتھ سنگین زیادتیاں کی گئی ہیں. متعدد محنتی طلبہ کو جان بوجھ کر فیل کیا گیا، مارکس شیٹس میں سنگین غلطیاں ڈال کر ان کی مستقبل کی راہیں مسدود کی گئیں، جبکہ سفارش اور رشوت کے ذریعے نااہل امیدواروں کو نمبر دیے گئے۔ اس قسم کی دھاندلیاں اور ناانصافیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ بورڈ آفس کی پوری مشینری میرٹ دشمن اور کرپٹ نظام پر چل رہی ہے۔

بی ایس او نے واضح کیا کہ بورڈ آفس انتظامیہ اپنی نااہلی کے باعث تعلیمی ادارے کو شفافیت اور انصاف سے چلانے میں ناکام رہے ہیں. آج بلوچستان کا سب سے بڑا تعلیمی ادارہ اقربا پروری، سفارش اور کرپشن کی آماجگاہ بن چکا ہے. یہ صورتحال نہ صرف طلبہ کی محنت کو ضائع کر رہی ہے بلکہ ان کے مستقبل پر کاری ضرب ہے۔

بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان کےآخر میں کہا کہ ہم حکومتی زمہ داران کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر بورڈ آفس میں فوری طور پر اصلاحات، شفاف نظام اور میرٹ پر مبنی فیصلے نہ کیے گئے اور موجودہ چیئرمین کو برطرف نہ کیا گیا تو بی ایس او بلوچستان بھر میں ایک بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی. اس تحریک کی تمام تر ذمہ داری بورڈ حکام اور حکومت پر عائد ہوگی۔

Share This Article