نئی مالی سال 2025-26میں آغاز بلوچستان پیکج کے تحت ایچ ای سی کو 230ملین روپے مختص کردیئے گئیں لیکن دوسری جانب ایچ ای سی نے بغیر کسی معقول وجہ کے بلوچستان کے متعدد اسکالر ز کے اسکالر شپ منسوخ کردیئے ہیں۔
واضح رہے کہ آغاز حقوق بلوچستان پیکج کے تحت بلوچستان کے طلبہ کو ملکی اور غیر ملکی اسکالرز شپ دیئے گئے تھے لیکن اس میں بدعنوانی کے بہت سے واقعات سامنے آئے ہیں۔
حال ہی میں طلبہ نے میڈیا کو ایسی دستاویز مہیا کیں جن میں ان کے اسکالرز شپ کو ایچ ای سی کے ایک اکاونٹنٹ نے منسوخ کئے۔
یاد رہے کہ اسکالرز شپ کو منسوخ کرنا ایک اکائونٹنٹ کے اختیارات میں نہیں آتا، لہٰذا موصوف نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے جو کہ ایک غیر قانونی عمل ہے۔
اس سلسلے میں میڈیا نے اکاونٹنٹ کا موقف جاننے کی کوشش لیکن ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
اسکالرز کا کہنا تھا ہ وہ اس اندھیر نگری اور جنگل کے قانون کیخلاف سول کورٹ میں اکاونٹنٹ کیخلاف کیس دائر کریں گے اور انہیں جتنے نقصان ہوئے ان کا ازالہ بھی طلب کریں گے۔
اس کے ساتھ انہوں نے صدر پاکستان آصف زرداری، چیئرمین ایچ ای سی، وزیرتعلیم اور وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ محمد عبدالقدوس کیخلاف انکوائری کی جائے اور اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے پر ان کیخلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جائے۔
اس سے قبل بھی بلوچستان کے مختلف میڈیا ہاوسز نے اس پروجیکٹ کے حوالے سے ایچ ای سی سے معلومات طلب کی ہیں لیکن کئی ماہ گزر جانے کے بعد بھی ایچ ای سی معلومات دینے میں ناکام رہا ہے۔