بلوچستان کے ضلع واشک میں پاکستانی فورسز پر مسلح افراد نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 2ہلکار ہلاک اور 6زخمی ہوگئے جبکہ فورسز کی 2گاڑیاں بھی راکٹ لانچر لگنے کی وجہ سے مکمل تباہ ہوگئیں۔
کوئٹہ میں اینٹی نارکوٹیکس فورس (اے این ایف) کے ہیڈکوارٹر میں ایک اہلکار نے برطانوی نشریاتی ادارے کو اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اے این ایف کے اہلکاروں پر یہ حملہ ضلع واشک کے علاقے ماشکیل میں کیا گیا۔
اہلکار کے مطابق اے این ایف کے اہلکار ایک کارروائی کے بعد جب واپس آرہے تھے تو ان کو نشانہ بنایا گیا۔
درایں اثنا اے این ایف کے ترجمان کی جانب سے اس واقعے کے بارے میں باضابطہ بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ایک خفیہ اطلاع پر اے این ایف کے اہلکاروں نے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کی۔
ترجمان کے مطابق کارروائی کے بعد جب اے این ایف کے اہلکار مہراب لوگ کے علاقے میں پہنچے تو دہشتگردوں اور اسمگلروں نے ان پر گھات لگا کر مشترکہ حملہ کیا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ فورس کے اہلکاروں نے حملہ آوروں کا تین گھنٹے تک مقابلہ کیا اور نتیجے میں دو افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔
ترجمان کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 50 سے 60 تھی جنھوں نے راکٹ بھی فائر کئے جس سے اے این ایف کی دوگاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں۔
ترجمان کا کہنا ہے ایف سی (ساﺅتھ ) کے اہلکار اے این ایف کے اہلکاروں کی مدد کے لیے پہنچے جس کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔
زخمی ہونے والے اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ماشکیل بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے جنوب مغرب میں ضلع واشک کی ایران سے متصل سرحدی تحصیل ہے۔
واشک سمیت بلوچستان کے پانچ اضلاع کی سرحدیں ایران سے لگتی ہیں۔ دیگر سرحدی اضلاع میں چاغی ، پنجگور، کیچ اور گوادر شامل ہیں۔
ان اضلاع کی ایران سے متصل سرحدی علاقے دشوارگزار علاقوں پر مشتمل ہیں۔
سرکاری حکام کے مطابق افغانستان کے صوبہ ہلمند میں جو منشیات تیار کی جاتی ہیں ان کو منشیات کے اسمگلر انھی دشوار گزار راستوں سے ایران یا دیگر ممالک اسمگل کرنے کے لیے گوادر میں ساحل سمندر تک پہنچاتے ہیں۔
ان علاقوں میں ماضی میں بھی اسمگلروں کی اے این ایف اور دیگر سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے ساتھ جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔
تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ اے این ایف کے ترجمان کی جانب سے جو بیان جاری کیا گیا ہے اس میں یہ کہا گیا ہے کہ یہ حملہ دہشت گردوں اور اسمگلروں نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔