بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں سی پیک شاہراہ پر جبری لاپتہ افراد لواحقین کا دھرنا جاری ہے جبکہ مزید فیملیز شامل ہوگئے ہیں۔
گذشتہ روز جبری گمشدگی کے شکار نوجوان دین جان کی فیملی نے جدگال ڈن (ڈی بلوچ پوائنٹ) پر ایم 8 شاہراہ بلاک کرکے دھرنے کا آغاز کیا تھا ۔
آج بہمن سے لاپتہ کیے گئے نعمان رفیق، اسماعیل خیر محمد اور نعیم بشیر کے فیملی ممبران نے جدگال ڈن(ڈی بلوچ پوائنٹ) پر ایم 8 شاہراہ پرجاری دھرنے میں شامل ہوگئے ہیں۔
فیملی ممبران نے مقامی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ان کو بہمن سے لاپتہ کیا گیا جن کی بازیابی کے لیے ہم نے اس سے پہلے بھی مختلف اوقات میں احتجاج کیا اور انتظامیہ نے ہمیں بازیابی کی یقین دہانی کرائی لیکن اس کے باوجود ان کو بازیاب نہیں کرایا گیا جس پر مجبور ہوکر ہم نے دوبارہ آج ایم 8 شاہراہ کو بلاک کردیا ہے۔
یاد رہے کہ بہمن سے ایک ہی رات میں 6 نوجوانوں کو لاپتہ کیا گیا تھا جن میں سے تین بازیاب کیے گئے تاہم ابھی تک نعمان رفیق، اسماعیل خیر محمد اور نعیم بشیر لاپتہ ہیں۔ ان کے اہل خانہ نے بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔