پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار بزرگ آزادی پسند بلوچ جہدکار استاد واحد کمبرکی صاحبزادی شاری بلوچ نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ریاست واحد کمبر کو اغوا تو کرسکتی ہے لیکن انکا نظریہ ہماری شکل میں زندہ رہے گا ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم واحد کمبر کے نظریے پر عمل کرکے اس ظلم و جبر سے اپنی جان چھڑائے۔
شاری بلوچ نے کہا کہ والد کی محبت دنیا کی سب سے بے لوث اور مضبوط محبتوں میں سے ایک ہے جس سے ریاست نے ہمیں محروم کردیا ہے ۔ میرے بوڈھے والد کو ریاست نے بلوچستان چھوڑنے پر مجبور کیا کیونکہ جب وہ جیل سے رہا ہوے تو انکو بہت تنگ کیا گیا ۔ میرے والد ایران میں زیر علاج تھے جہاں سے انکو زبردستی پاکستانی ریاستی اداروں نے اغواہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ریاست پاکستان جانتی ہے کہ واحد کمبر کون ہے؟ اور بلوچ قومی تحریک میں انکا کیا مقام رہا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے والد ہمیشہ ہمیں کہتے تھے کہ انسان ہمیشہ ایسا کام کرے جس سے مشترکہ فائدہ ہو ۔ انکا مقصد قومی مفاد کی بات کرنا تھا ۔ والد کے نزدیک قوم سے بڑہ کر کچھ نہیں تھا اور اب شاید مہلب اور شاری کے لیے بھی قوم سے بڑہ کر کچھ نہیں ہے۔