بلوچستان کے علاقے نوشکی ، گوادر اور پنجگور سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار خاتون سمیت 5 افراد بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ۔
نوشکی سے دو سال قبل جبری لاپتہ ہونے والا نقیب جمالدینی بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ۔
دوسری جانب گوادر میں گذشتہ دنوں گھٹی ڈھور چوک سے فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ ہونے والے ذاکر سومار اور نسیم حمید بازیاب ہوکر گھروں کو پہنچ گئے ہیں ۔
اسی طرح پنجگور میں جبری لاپتہ دوست محمد کی بیٹی جو فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ تھے کو رہا کردیا گیا۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجگور کے علاقے پروم میںگذشتہ روز فورسز نے طارق ولد حاجی محمود اور حلیمہ ولد دوست محمد کو جبری طور پر لاپتہ کردیا تاہم کئی گھنٹوں بعد انہیں چھوڑ دیا گیا۔
طارق ولد حاجی محمود کو اس سے قبل بھی جبری گمشدگی کا شکار بنایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ حلیمہ لاپتہ دوست محمد کی بیٹی ہے، جو عمان میں آرمی کے آفیسر تھے، جب وہ چھٹیاں گزارنے اپنے آبائی علاقے آئے تھے تو 12 فروری 2012 کو واپس جاتے ہوئے انہیں کراچی ائیر پورٹ سے پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے ایک اور رشتہ دار کے ہمراہ حراست میں لے کر لاپتہ کردیا تھا۔
تاہم بعدازاں رشتہ دار کو چھوڑ دیا گیا جبکہ دوست محمد تاحال لاپتہ ہیں۔
حلیمہ دوست محمد و طارق کے جبری گمشدگی کے حوالے سے حکام نے تاحال کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔