ہرنائی ، نوشکی و سندھ سے پاکستانی فورسز ہاتھوں 5 افراد جبراًلاپتہ

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

بلوچوں کی جبری گمشدگیوں کا انسانی المیہ شدت کے ساتھ بناکسی روک ٹوک اورکھلے عام پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جاری ہے ۔

آج بروز اتوار اب تک 5 افراد کی جبری گمشدگی کے واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔جس کے مطابق ہرنائی ، نوشکی و سندھ سے 5 افراد کو فورسز نے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جن کے حوالے سے اب کوئی جانکاری نہیں ہے ۔

بلوچستان کے علاقے ہرنائی سے اطلاعات ہیں کہ فورسز نے 2 افرا دکو حراست میں لیکر جبوری طور پر لاپتہ کردیا ہے ۔

لاپتہ کئے جانے والے افراد کی شناخت محمد دین مری ولد لال خان مری اور عطاء اللہ مری کے ناموں سے ہوگئی ہے۔

علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد دین مری ولد لال خان مری کوفورسز نے ہرنائی شہر میں کانٹا پراگُو کے مقام سے حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کیا ہے۔

محمد دین مری ہرنائی کا رہائشی ہے۔

علاقائی ذرائع بتاتے ہیں کہ محمد دین مری کے ایک بھائی کو کچھ عرصہ قبل فورسز نے جبراً لاپتہ کردیا تھا جو کہ تاحال لاپتہ ہے۔

اسی طرح عطاء اللہ مری جوہرنائی کے جو میاں کور پھوڑ کے علاقے کا رہائشی ہے کو فورسز نے دو مہینہ قبل جبری گمشدگی کا نشانہ بنایاتھا جس کے بعد وہ تاحال لاپتہ ہے۔

تاہم اس کی جبری گمشدگی کی فوری اطلاعات آج میڈیا میں رپورٹ ہوئی ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عطاء اللہ مری پیشے کے لحاظ سے ایک مالدار ہے جو مال مویشیاں پالتے اور چراتے ہیں۔

دوسری جانب سندھ کے علاقے سیون شریف سے محمد جواد ولد قدرت اﷲ قمبرانی بلوچ نامی ایک شخص کو فورسز نے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔

محمد جواد کے چچا زاد بھائی کا کہنا ہے وہ دوستوں کے ہمراہ سندھ تفریح کے لیے گئے تھے۔ جس طرح ہم سرد علاقوں کے لوگ اکثر سردیوں میں چلے جاتے ہیں، تو میرا چچا زاد بھائی بھی چلا گیا جہاں 17 جنوری کی شام کے وقت سیون شریف دربار سے سادہ لباس میں ملبوس افراد نے انھیں گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا جس کے بعد وہ لاپتہ ہے ۔

انھوں نے کہا کہ ان کے اغوا کا سن کر ہم صدمے سے دوچار ہیں حکومت سندھ سے اپیل ہے کہ وہ جواد بلوچ کی بازیابی کیلے اپنا کردار ادا کرے۔

دریں اثنا ضلع کیچ کے علاقے تمپ کے رہائشی زبیر نامی شخص کو فورسز نے گذشتہ صبح سندھ کے علاقے ملیر جام گوٹ سے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔

اسی طرح نوشکی سے آصف بلوچ ولد عمر خان کو 4 جنوری 2025 کی صبح 4:00 بجے قاضی آباد، نوشکی ان کے گھر سے فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے ۔جس کی گمشدگی آج میڈیا میں رپورٹ ہوئی ہے۔

Share This Article