لاس اینجلس میں آتشزدگی پر اب تک قابو نہیں پایا جاسکا،16 افراد ہلاک،کرفیو نافذ

ایڈمن
ایڈمن
6 Min Read

امریکی ریاست لاس اینجلس کے جنگلات میں دو مقامات ہر لگنے والی دو سب سے بڑی آگ پر قابو نہ پانے کی وجہ سے 11 افراد ہلاک اور 13 لاپتہ ہیں۔

فائر فائٹرز ملک کے دوسرے سب سے بڑے شہر میں دو دیگر مقامات پر جنگل کی آگ پر قریباً قابو پا چکے ہیں۔

شہر کی تاریخ کے سب سے تباہ کن جنگل کی آگ کے بعد جلی ہوئی عمارتوں کے ملبے کی چھان بین کی جا رہی ہیں۔ رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ آگ سے آلودہ ہونے کی وجہ سے ساحلوں پر پانی سے دور رہیں۔

پالیساڈیز میں لگنے والی سب سے بڑی آگ راتوں رات 1000 ایکڑ تک بڑھ گئی، حالانکہ فائر فائٹرز نے اس پر قابو پانے کی کوشش کی تھی۔

آگ مشرق کی جانب بڑھ رہی ہے جس سے برینٹ ووڈ کے پڑوس کو خطرہ لاحق ہے، جہاں گیٹی سینٹر واقع ہے، جو ایک عالمی شہرت یافتہ آرٹ میوزیم ہے جسے اب خالی کرا لیا گیا ہے۔ تقریبا 3700 فائر فائٹرز موقع پر موجود ہیں۔

لاس اینجلس کی قریبی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے طالب علم حکام کی جانب سے تازہ ترین معلومات کا انتظار کر رہے ہیں۔

ایٹن آتشزدگی میں آٹھ اور پالیساڈس آتشزدگی میں مزید تین افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ مزید 13 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

مقامی حکام کے مطابق لاس اینجلس کاؤنٹی میں ہفتے تک ایک لاکھ 53 ہزار سے زائد افراد کو انخلا کے احکامات جاری کیے جا چکے ہیں۔ مزید ایک لاکھ 66 ہزار افراد کو انخلا کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔

آتشزدگی کے نتیجے میں 12 ہزار سے زائد املاک تباہ ہو چکی ہیں۔ املاک سے مراد گھر، عمارتیں، شیڈ، موبائل گھر اور کاریں ہیں۔

ایٹن آتشزدگی سے 7,000 سے زائد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ پالیساڈس میں لگنے والی آگ نے کم از کم 426 گھروں سمیت تقریبا 5300 عمارتوں کو تباہ کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ میں آتشزدگی سے متاثرہ علاقوں میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے اور آگ سے متاثرہ علاقوں میں رات بھر سخت کرفیو نافذ ہے۔

جنگلات کی سب سے بڑی آگ، پالیساڈس مشرق کی طرف پھیل رہی ہے ، جس کی وجہ سے برینٹ ووڈ کے آپس پاس کے علاقوں کے لیے انخلا کے نئے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

سرکاری طور پر ہلاکتوں کی تعداد 11 ہے لیکن کم از کم 13 دیگر کے لاپتہ ہونے کا خدشہ ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔

سنیچر کے روز انخلا زون میں توسیع کی گئی تھی اور آنے والے دنوں میں تیز ہواؤں کی پیش گوئی ممکنہ طور پر باقی چار مقامات پر جنگل کی آگ کو مزید ہوا دے سکتی ہے۔

صحت عامہ کی ایک بڑی ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے، کچھ علاقوں میں پانی آلودہ ہے اور لوگوں کو راکھ سے آلودہ ہونے کی وجہ سے سمندر میں تیراکی نہ کرنے کی تنبیہ کی گئی ہے۔

میکسیکو نے امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے فائر فائٹرز بھیجے ہیں جبکہ مقامی حکام امریکہ بھر سے مزید امداد کا مسودہ تیار کرنا چاہتے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر لگنے والی آگ پر مکمل طور پر قابو پانے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔

آگ لگنے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے ایک اہم تحقیقات جاری ہیں جس میں آتش زنی کے امکانات بھی شامل ہیں۔

ایل اے کاؤنٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ ایٹن میں لگنے والی آگ اب یہ 14,000 ایکڑ سے زیادہ ہے اور اس کے 15 فیصد حصے پر قابو پایا گیا ہے۔

لاس اینجلس کاؤنٹی کے فائر چیف انتھونی مارون نے بھی آنے والے دنوں میں موسم کی پیش گوئی کے بارے میں کہا کہ بدھ تک موسم کی صورتحال آگ کے پھیلاؤ کو سنگین کر سکتی ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ اگلے کچھ دنوں تک درمیانے سے تیز سینٹا اینا ہوائیں چلیں گی۔ یادرہے کہ یہ ہوائیں لاس اینجلس میں ایک انوکھا موسمی مظہر ہیں جو اندرون ملک سے ساحل کی طرف تیز اور تیز مشرقی یا شمال مشرقی ہوائیں لاتی ہیں۔

یہ خشک ہوائیں نہ صرف جنگل کی آگ کی نشوونما کے لیے حالات پیدا کرتی ہیں بلکہ وہ اس کے بعد تباہی کے پیمانے کے لیے بھی ذمہ دار ہوسکتی ہیں۔

Share This Article