سندھ:پچاس سے زائد افراد پاکستانی فوج کے ہاتھوں لاپتہ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نے اپنی پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ روز سے سندھ بھر میں پاکستانی فورسز سندھ کے سیاسی کارکنان کے گھروں پر چھاپے مار کر انہیں گرفتار کرکے لاپتہ کر رہی ہے

انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت تک موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق سندھ بھر سے 50 سے زائد سندھی قوم پرست کارکنان کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا گیا ہے پاکستانی فورسز نے گذشتہ رات لاڑکانہ، ڈوکری شہر کے سید محلہ پر چڑہائی کی۔ جہاں پر سندھی قوم پرست رہنما اصغر شاہ کے بھائیوں،بہنوں اورچچا سمیت دوسرے قریبی رشتے داروں کے گھروں پہ چھاپہ مارکر عورتوں اور بچوں کو شدید تشدد کا نشانا بنایااوراصغرشاہ کے بارے میں پوچھا،جہاں سے فورسز نے قوم پرست رہنما اصغر شاہ کے چچا زاد بھائی زاہد شاہ،بھانجے امداد شاہ اور بہنوئی راشد شاہ کو تشدد کے بعد گرفتارکرکے لاپتہ کردیا ہے۔

دوسری جانب جامشورو کے علائقے سندھ یونیورسٹی سوسائٹی میں رینجرز، پولیس اور خفیہ ایجنسیوں نے قوم پرست رہنما ذوالفقار خاصخیلی کے بھائی کے گھر پر چھاپہ مارکر جہاں توڑ پھوڑ کے بعد ان کے بوڑھے باپ،بھائی اور گھر میں موجود عورتوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ذولفقار خاصخیلی کے چھوٹے بھائی امتیاز خاصخیلی کو بدترین تشدد کے بعد اٹھا کر لاپتہ کردیا ہے۔

جبکہ لاڑکانہ موہن جو داڑو کے قریب گاؤں بلہڑجی میں رینجرز،پولیس اور خفیہ ایجنسیوں نے جیئے سندھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے سابقہ رہنما حفیظ پیرزادو کو بدترین تشدد کے بعد جبری طور پر اٹھاکر لاپتہ کردیا ہے۔جبکہ لاڑکانہ کے باقرانی تعلقہ کے گاؤں محرابپور سے جیئے سندھ تحریک کے رہنما احمد انقلابی کے چھوٹے بھائی عاشق جتوئی،توفیق جتوئی اور فہیم جتوئی کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا گیا ہے،جبکہ گھوٹکی سے قوم پرست کارکن اسرار گھوٹو،کاشف گھوٹو اور اختر بوزدار کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہے۔جبکہ کراچی کے علائقے چپل سن سٹی سے قوم پرست رہنما علی بھٹی کوجبری طور اٹھا کر لاپتہ کردیا گیا ہے۔

آج دوسرے روز بھی سندھ کے کئی شہروں میں ریاستی فورسزکی جانب سے سندھی قوم پرست کارکنان کی گرفتاری اور گمشدگی کا سلسلہ جاری ہے۔

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ پاکستانی فورسز کے سندھ بھر میں سیاسی کارکنان کے خلاف اس ریاستی آپریشن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے حالات کو خطرناک صورتحال کی طرف لے جانے کا اندیشہ ظاہر کرتا ہے۔اورسندھ کے سیاسی کارکنان کے خلاف ریاستی آپریشن پر دنیا کی انسانی حقوق کی تنظیموں کو نوٹس لینے کی اپیل کرتا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment