یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو یقین ہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی واپسی پر روس کے خلاف جنگ ’جلد ختم ہوجائے گی۔‘
ان کا کہنا ہے کہ امریکی الیکشن کے بعد انھوں نے ٹرمپ سے فون پر ’مثبت بات چیت‘ کی ہے۔
زیلنسکی نے یہ نہیں بتایا کہ آیا ٹرمپ نے روس سے ممکنہ مذاکرات کے حوالے سے کوئی مطالبہ کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ انھیں ایسی کوئی بات نہیں کہی گئی جو یوکرین کے موقف سے اختلاف رکھتی ہو۔
ٹرمپ نے بارہا واضح کیا ہے کہ وہ یوکرین جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں۔ وہ یہاں تک کہہ چکے ہیں کہ وہ ’ایک دن میں‘ جنگ رُکوا سکتے ہیں تاہم یہ کیسے ممکن ہوگا، اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔ فروری 2022 کے دوران روس نے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔
ٹرمپ کا خیال ہے کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے امریکی وسائل پر اضافی بوجھ پڑا ہے۔ رواں سال امریکی ایوان نمائندگان نے یوکرین کی فوجی امداد کے لیے 61 ارب ڈالر کی منظوری دی تھی۔
یوکرینی میڈیا کو دیے ایک انٹرویو میں زیلنسکی نے کہا ہے کہ ’وائٹ ہاؤس کی نئی ٹیم کی قیادت میں جنگ جلد ختم ہوجائے گی۔ یہ ان کی حکمت عملی ہے اور اپنے شہریوں سے کیا گیا ان کا وعدہ ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کو ’ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے کہ یہ جنگ سفارتی کوششوں کے ذریعے اگلے سال ختم ہوجائے۔‘ خیال رہے کہ روسی افواج یوکرین میں مزید پیش قدمی کر رہی ہیں۔