گوادر: بلوچ راجی مچی کو روکنے کیلئے باورچیوں کوبھی دھمکانے کاانکشاف

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچ راجی مچی کو روکنے کیلئے ریاست دھونس دھمکیوں والی اپنی تمام تر حربے استعمال کر رہی ہے ۔

سنگر کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق پاکستانی ریاستی فورسز خوف اور بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر گوادر کے باورچیوں کو بلیک میل کرکے منع کر رہے ہیں کہ وہ بلوچ راجی مچی میں شریک ہونے والے لوگوں کے لیے کھانا نہ پکائیں اور نہ ہی انتظام کریں۔

واضع رہے کہ بلوچ راجی مچی کوروکنے کیلئے پاکستان کی عسکری اسٹیبلشمنٹ اور اس کی کٹھ پتلی بلوچستان حکومت نے گوادر و تربت میں چندہ جمع کرنے پر بھی پابندی عائد کردی ہے ۔اور گوادر و تربت میں ایک نوٹیفیکیشن جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا کہ عوام الناس کو مطلع کیا ہے کہ بلوچستان چیئرٹیز ایکٹ 2019 کے سیکشن 18 اور سیکشن 20 اور تعزیرات پاکستان کے تحت کوئی بھی غیر رجسٹرڈ ادارہ، تنظیم یا فرد چندہ اکھٹا نہیں کر سکتا۔ چندہ جمع کرنے کی یہ کارروائی تعزیزی جرم تصور کی جائے گی اور اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

عوامی حلقوں نے ریاست کے اس عمل کی شدی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ ہتھکنڈے واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ ریاست بلوچ عوام کی یکجہتی اور اتحاد سے کتنی خوفزدہ ہے۔

راجی مچی کے منتظمین نے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے کہاہے کہ گوادر میں رہنے والے بلوچ عوام کو آگے آنا چاہیے، یکجا ہونا چاہیے اور اس تقریب کے لیے کھانے اور راشن کا انتظام کرنا چاہیے۔اور اپنا پیغام واضح کرنا چاہئے کہ بلوچ اپنی بقا کے لیے متحد ہوں گے۔

Share This Article
Leave a Comment