کراچی: ارشد پپو قتل کیس میں نامزد سابق ایس ایچ او اور ساتھی فائرنگ سے ہلاک

0
346

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے علاقے صدر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوگئے۔

پولیس کے مطابق یہ ایک ٹارگٹڈ قتل تھا۔

پولیس حکام کے مطابق ہلاک کئے گئے دونوں افراد کی شناخت چاند خان نیازی اور ان کے رشتہ دار عبدالرحمٰن کے ناموں سے ہوئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ چاند خان نیازی کلا کوٹ کے سابق ایس ایچ او تھے۔جسے 2013 میں لیاری وار کے ارشد پپو قتل کیس میں خدمات سے برطرف کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق دوہرے قتل کا واقعہ منگل کو 11 بجے پیش آیا جب سابق جب کالا کوٹ کے سابق ایس ایچ او چاند خان نیازی اور ان کے رشتہ دار عبدالرحمٰن، ارشد پپو قتل کیس کی سماعت کے بعد موٹر سائیکل پر واپس گھر آرہے تھے۔

اس کیس میں چاند خان نیازی کے ہمراہ لیاری گینگ وار کے سربراہ عزیر بلوچ کو بھی نامزد کیا گیا تھا اور انہیں بعد ازاں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

مارے جانے والے جب صدر میں راجا غضنفر علی خان روڈ پہنچے تو موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے ان کا راستہ روکتے ہوئے ان پر فائرنگ کردی۔

واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں موٹر سائیکل سوار دو نوجوان حملہ آوروں کو دیکھا گیا جو مقتولین کے قریب پہنچے اور پیچھے بیٹھے حملہ آور نے موٹر سائیکل کے پیچھے بیٹھے ہوئے عبدالرحمٰن پر گولیاں چلا دیں۔

ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ گولی عبدالرحمٰن کے سر پر لگی اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے، مسلح ملزمان نے موٹرسائیکل چلانے والے چاند نیازی کا پیچھا کیا اور ان پر متعدد گولیاں چلائیں جو چاند نیازی کے سر اور کندھوں پر لگیں، جس کے بعد وہ گر گئے اور ہسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گئے۔

انہوں نے کہا کہ مسلح ملزم اس کے بعد موٹرسائیکل پر اس کا انتظار کرنے والے ساتھی کی طرف لوٹا اور فرار ہوگیا۔

عہدیداران کا کہنا تھا کہ حملہ آور کی جانب سے 9 ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا، پولیس نے جائے وقوع سے گولیوں کے متعدد خول برآمد کیے۔

انہوں نے اس بات سے انکار نہیں کیا کہ سابق افسر کی ٹارگٹ کلنگ کی ممکنہ وجہ ان کے لیاری گینگ وار کے ساتھ سابقہ تعلقات بھی ہوسکتے ہیں۔

ڈی آئی جی جنوبی شرجیل کھرل نے کہا کہ ’اس وقت کوئی نتیجہ اخذ کرنا قبل از وقت ہوگا، لیکن بظاہر لگتا ہے کہ قتل کا تعلق مقتولین میں سے ایک یا چاند نیازی کے ماضی سے ہوسکتا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے معاملے کی تحقیقات کے لیے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل اور خصوصی تحقیقاتی یونٹ (ایس آئی یو) کے عہدیداران پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے۔

سابق ایس ایچ او چاند نیازی، سابق ایس ایچ او جاوید بلوچ، اس وقت کے انسپکٹر یوسف بلوچ اور دیگر پر ارشد پپو، اس کے بھائی یاسر عرفات اور ساتھی جمعہ شیرا کے تہرے قتل کا الزام ہے، جنہیں مارچ 2013 میں قتل کیا گیا تھا۔

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزمان نے انہیں عزیر بلوچ کے ایما پر قتل کیا تھا، عزیر بلوچ کالعدم امن کمیٹی کے سربراہ تھے، ان کے ہمراہ رکن قومی اسمبلی شاہ جہاں بلوچ بھی مقدمے میں نامزد ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here