کوٹلی میں منظور پشتین کی آمد روکنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ کی ذیلی تنظیم سرگرم ہوگئی

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

ایک قوم پرست طلبہ تنظیم این ایس ایف آزاد کے کنونشن منعقدہ کوٹلی میں پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کی شرکت کا اعلان کیا گیا ہے۔

منظور پشتین کی ممکنہ کوٹلی آمد کے خلاف سرکاری سرپرستی پر خبریں مختلف اخبارات میں چلوائی جا رہی ہیں اور منظور پشتین کے کوٹلی داخلے پر پابندی کے مطالبے کے علاوہ انکی آمد اور جلسہ میں شرکت سے انہیں روکے جانے کے بھی اعلانات ہورہے ہیں۔

تعجب کی بات یہ ہے کہ یہ تمام خبریں اخبارات کے صفحہ اول پر تین تین کالم شائع کی جا رہی ہیں، منظور پشتین کی آمد یا متذکرہ بالا تنظیم کے کنونشن کی کوئی خبر سنگل کالم بھی کسی اخبار میں شائع نہیں ہوئی ہے۔

منظور پشتین کے خلاف شائع ہونے والی یہ خبری جنرل حمید گل کے بیٹے عبداللہ گل کی بنائی گئی تنظیم تحریک جوانان کی پریس ریلیز ہیں، یا پھر سول سوسائٹی کوٹلی کے نام کی ہیں، جن میں کسی سول سوسائٹی کے نمائندے کا نام نہیں لکھا گیا۔

یہ خبریں مناسب کوریج کے ساتھ شائع کرنے کیلئے حوالدار ایڈیٹروں کو خصوصی پیغامات بھی ارسال کر رہے ہیں، اور آزاد صحافت کے دعویدار یہ نفرت پھیلانے میں ریاستی ہرکاروں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔

ہم این ایس ایف آزاد کے نظریات، پروگرام و منشور سے اختلاف رکھنے کے باوجود اس تنظیم کے سیاسی سرگرمی کرنے کے حق کو نہ صرف تسلیم کرتے ہیں بلکہ اس حق کا دفاع بھی کریں گے۔

اسی طرح منظور پشتین کی سوچ و فکر اور حکمت عملی و طریقہ کار سمیت انکے نظریات سے بھی ہزار ہا اختلافات کے باوجود ہم یہ سمجھتے ہیں کہ وہ پشتونوں کی نئی نسل کی قیادت کر رہے ہیں اور ظلم و جبر کے خلاف وہ جدوجہد کر رہے ہیں انہیں ایک آزاد شہری کی طرح ہر جگہ آنے جانے اور اپنی بات رکھنے کا پورا حق حاصل ہے اور ہم انکے اس حق کا بھی ہر موقع پر دفاع کریں گے۔

یہ ایک پر امن خطہ ہے، یہاں نظریاتی و سیاسی اختلافات کے باوجود ہمیشہ سیاسی رواداری برقرار رہی ہے، آج اگر سرکاری سرپرستی میں کسی تنظیم کی سرگرمی کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے یا کسی شخصیت کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کر کے اسکے خلاف نفرت انگیزی پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے تو کل یہاں کوئی محفوظ نہیں رہے گا۔

اس خطہ میں یہ کھیل کھیلنے والے یاد رکھیں کہ مستقبل میں پھر یہاں کوئی سرکاری پروپیگنڈہ پروگرام بھی منعقد نہیں ہوسکے گا. ہمیں اپنی ماضی کی تاریخ دہرانے پر مجبور مت کیا جائے۔

ابھی تک کی میری اطلاعات کے مطابق منظور پشتین کوٹلی نہیں آرہے، لیکن اگر وہ آتے ہیں تو اس خطے کی ہر ترقی پسند طلبہ تنظیم اور سیاسی کارکن انکی بحفاظت آمد اور متعلقہ پروگرام میں شرکت سمیت گفتگو کرنے کے ان کے حق کا دفاع کرینگے اور کسی طالع آزما کو بدمعاشی کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔

انتظامی و حکومتی ذمہ داران ان بیانات کا نوٹس لیکر اس تماشے کو بند کروائیں اور نفرت انگیز بیان بازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے، بصورت دیگر حالات کی ذمہ دار حکومت و انتظامیہ ہوگی۔

Share This Article
Leave a Comment