پختون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور احمد پشتین نے گذشتہ روزکراچی میں پی ٹی ایم کے زیر اہتمام منعقدہ ضلعی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پختون اگر متحد ہوئے تو دنیا کا کوئی طاقت انکا مقابلہ نہیں کرپائیگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم متاثرین نہیں بلکہ مظلوم تھے، پشتون دہشت گرد نہیں بلکہ دہشتگردی کے شکار ہوئے۔پشتونوں کے قتل عام کرنے والوں کے خلاف اج پی ٹی ایم لڑرہی ہے ۔
منظور پشتین نے کہا کہ روشنیوں کے شہر کراچی کو پشتونوں کےلئے تاریکی کا شہر بنایا گیا ،پشتونوں کو اتنے بڑے پیمانے پر کراچی میں قتل کیا گیا کہ اب انکا گنتی بھی مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے زیادہ تر علاقوں کو میں نہیں جانتا لیکن جب بھی کسی کھنڈرات اور خستہ حال علاقے میں گیا ہوں تو وہ پشتونوں کا علاقہ ہوتا ہے ۔
منظور پشتین نے مقتدر حلقوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ پشتون اوربلوچوںکے خون پہ آپ نے قبضے کئے، ڈی ایچ اے بنائے اور ان ہی کے خون پہ ڈالر کما کر یہ جنرل و کرنل رہائشی بنگلے، گاڈیاں اور جزیرے خریدتے رہے۔ کرنل امام ، حمید گل ، جرنل مشرف کے بیانات ہمارے بیانیے کے کھلم کھلا تصدیق ہےں۔
انہوں نے کہا کہ پشتونوں کو چاہیے کہ وہ جس علاقے یا کسی بھی پارٹی سے ہو وہ ایک ہے اس میں کوئی تفریق نہیں ہونا چاہیے ،دشمن کے نظر میں ہم سب ایک ہےں۔ آپ ہمیںلوگ ڈیورنڈ لائن،فاٹا اور بلوچستان کے نام پر تقسیم کرنا چھوڑ دو،ہم سب پختون اس پار ہو ںیا اِس پار، سب ایک ہےں۔
منظور پشتین نے اپنے خطاب میںکہا کہ میں گارنٹی دیتا ہوں کہ اگر ہم نے آپس میں اتفاق پیدا کیا اور تلخیاں ، جھگڑے ختم کئے تو دنیا کی کوئی طاقت پشتونوں کا مقابلہ نہیں کر پائیگا۔اگر پشتون افغان وطن میں امن آگیا تو کسی پشتون کو تجارت کےلئے کراچی یا لاہور جانے کی ضرورت نہیں پڑے گا۔
انہوں نے اویس ابدال کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اویس ابدال ، حنیف پشتین اور مولانا اعجاز کو رہا نہیں کیا گیا تو مذاکرات مشکل ہوجائیگا۔