انسانی حقوق کے معروف وکیل ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی پر اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ میں دہشت گردی سمیت پانچ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
تاہم منگل کے روز انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں ہونے والی سماعت کے بعد ایمان مزاری اور ہادی علی کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔
ایمان مزاری اور اُن کے شوہر ہادی علی کے خلاف دوج ہونے والے مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایمان مزاری اور اُن کے شوہر ہادی علی نے غیر ملکی کرکٹ ٹیم کے حفاظت کی غرض سے لگائے جانے والے روٹ کو کھولنے اور بیرئیر ہٹانے اور عوام کو اشتعال دلانے کی کوشش کی۔
ایمان مزاری، ہادی علی چٹھہ کو منگل کے روز انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس کی جانب سے اُن کے 30 دن کے ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
انسداد دِہشتگردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین نے اس مقدمے کی سماعت کی۔ تاہم ایمان مزاری کی جانب سے زینب جنجوعہ ایڈوکیٹ اور احسن پیرزادہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین نے پراسیکوٹر سے استفسار کیا کہ ’آپ 30 دن کا ریمانڈ کیوں مانگ رہے ہیں؟ آپ بتائیں ریمانڈ کس بنیاد پر چاہیے؟‘
جس پر پراسیکیوٹر کی جانب سے کہا گیا کہ ’ویڈیو کی فرانزک کرانی ہے اس لیے ریمانڈ کی درخواست کر رہے ہیں۔‘
جس پر عدالت کی جانب سے 30 دن کی بجائے تین دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کی سابق رہنما شیریں مزاری کی بیٹی اور انسانی حقوق کی وکیل ایمان مزاری اور ان کے شوہر کو اسلام آباد سے گزشتہ روز گرفتار کر لیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق ’ایمان مزاری اور ان کے شوہر نے روٹ کی خلاف ورزی کی۔ ایمان مزاری کی جانب سے پولیس اہلکاروں کو دھکے بھی دیے گئے۔ دونوں میاں بیوی بیرئیرز ہٹاتے ہوئے موقع سے فرار ہوگئے تھے ایمان مزاری کے شوہر کی جانب سے پولیس اہلکاروں کو گالیاں بھی دی گئیں۔‘
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی تھی۔
سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا گیا کہ اسلام آباد کی ایک شاہراہ پر پولیس نے رکاوٹیں لگا کر ٹریفک کو روک رکھا تھا۔ جس کے بعد ایمان مزاری اور ان کے شوہر رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پولیس اہلکاروں کے منع کرنے پر وہ ان سے کہتی ہیں کہ ’ہمیں کورٹ پہنچنا ہے ہمیں جانے دو۔ راستے کھولو‘۔
اس پر پولیس اہلکار انھیں بتاتے ہیں کہ غیر ملکی کرکٹ ٹیم نے وہاں سے گزرنا ہے جس کی وجہ سے روٹ لگایا گیا ہے اور کچھ دیر میں راستہ کھول دیا جائے گا۔
اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اہلکار بیریئرر کودھکا دیکر ایمان مزاری پرگرادیتی ہے اور اس سلسلے میں ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے انہیں اخلاق سے گری گندی گالیاں دی گئیں اور بیریئرزکو اس کے اوپر گرا دیا گیاجس سے اس کے پھسلیوں میں تکلیف ہوئی۔