پاکستانی فورسز نے بلوچستان کے علاقے دالبندین سے 2نوجوانوں کو جبری طور پرلاپتہ کردیا ہے ۔
علاقائی ذرائع کے مطابق نوشکی سے تعلق رکھنے والے سرور جمالدینی ولد عبداللہ اور پیرجان ولد خیرمحمد نامی 2 نوجوانوں کو فورسز نے دالبندین سے حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ جبراً لاپتہ کیے گئے سرور جمالدینی اور پیرجان دالبندین میں تیل کا کاروبار کرتے ہیں جنھیں ایک ہفتہ پہلے جبری گمشدگی کا شکار بنایا گیا جس کے بعد ان کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہیں۔
علاقائی ذرائع بتاتے ہیں کہ سرور جمالدینی کا خاندان پہلے بھی فورسز کی ظلم و جبر کا شکار رہا ہے۔ سرور کے چچا عامر جمالدینی کو 2014 میں فورسز نے جبری لاپتہ کر کے حبس بے جا میں رکھا اور چار مہینے بعد عامر جمالدینی کو شہید کر کے اس کی مسخ شدہ لاش پھینکی گئی اور اس کے علاوہ ان کے خاندان سے تعلق رکھنے والے دیگر کو بھی کئی ماہ لاپتہ رکھا گیا اور بعد میں رہا کر دیا گیا۔
نوجوانوں کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ اسطرح ماورائے عدالت و قانون نوجوانوں کو زندانوں میں پھینک دینا کہاں کا انصاف ہے۔
انہوں نے انسانی حقوق کے اداروں دیگر سیاسی جماعتوں اور تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان نوجوانوں کی رہاہی کے لیے آواز اٹھائیں۔