بلوچستان کے ساحلی ضلع گوادرمیں 40 سے زائد اسکولیں غیر فعال سمیت 700 سے زائد ٹیچنگ اور 40 کے قریب نان ٹیچنگ اسٹاف کی آسامیاں خالی ہونے کاانکشاف ہوا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بند اسکولوں میں بیشتر پرائمری اسکول شامل ہیں ، جن میں ضلع گوادر کی تحصیل اورماڑہ سرفہرست ہے ۔
زمین پر موجود باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع گوادر میں ہائیر اسکول کی تعداد 5 ہیں جن میں2 بوائز اور3 گرلز اسکول شامل ہیں، ہائی اسکول کی تعداد 36 جن میں 23 بوائز اور 13 گرلز ہیں، مڈل 46 جبکہ پرائمری اسکولز کی تعداد 225 ہیں، ان سرکاری اسکولوں میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف میں کمی کے باعث درس و تدریسی نظام متاثر ہے۔
جبکہ ضلع بھر میں 40 سے زائد سرکاری اسکولز غیر فعال ہیں، جن میں بیشتر پرائمری ہیں، ضلع بھر کے چار تحصیلوں میں بند اسکولوں کی تعداد میں تحصیل اورماڑہ سرفہرست ہے۔
دوسری طرف ضلع کے مڈل اسکولز جو ہائی میں اپ گریڈ ہوئے ہیں ان اسکولوں کی اپ گریڈیشن کے بعد وہاں نہ اضافی کلاس رومز تعمیر کئے گئے اور نہ ہی سائنس لیبارٹری دی گئی ضلع کے ہائی اسکولوں میں 63 میں سے 26 ہائی اسکولز جہاں سائنس لیبارٹریز نہیں ہیں اور 223 اسکولوں میں پانی اور بجلی کی سہولیات موجود نہیں۔
واضح رہے کہ بڑی تعداد میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی کمی سے ضلع میں جہاں درس و تدریس کا نظام متاثر ہوا ہے وہاں تعلیم سب کے لیے اور ہر بچہ اسکول میں کا نعرہ کی نفی مظہر ہے۔