بلوچستان میں بی ایل اے، بی ایل ایف ودیگر تنظیمیں ڈیتھ اسکواڈ چلا رہی ہیں،سرفراز بگٹی

0
344

پاکستان کے سینیٹ اجلاس میں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ بلوچستان میں بی ایل اے، بی ایل ایف، یو بی اے، بی آر اے اور لشکر بلوچستان جیسی تنظیمیں ڈیتھ اسکواڈز چلا رہی ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان تنظیموں نے 5 ہزار سے زیادہ عام شہریوں کو قتل کیا ہے۔

سینیٹر رضا ربانی کی جانب سے اٹھائے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ ان تنظیموں کی سرپرستی کون کرتا ہے، ان کالعدم تنظیموں نے سیکیورٹی فورسز کے علاوہ اساتذہ، ڈاکٹرز، عام شہریوں، پنجابیوں، نائیوں، دھوبیوں کو قتل کیا گیا، صدیوں سے آباد لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا گیا۔

وزیر داخلہ نے الزام عائد کیاکہ ان ڈیتھ اسکواڈز کے خلاف سیکیورٹی فورسز آپریشن کرتی رہتی ہیں، اگر سینیٹر رضا ربابی کا اشارہ کسی ایسے اسکواڈ کی طرف ہے جسے ریاست کی طرف سے کوئی سہولت حاصل ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ مناسب بات نہیں ہے، اس حوالے سے ہمارا آئین بڑا واضح ہے کہ کوئی پرائیویٹ لشکر نہیں رکھ سکتا۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ اس طرح کے سیاسی نعرے ہم نے بلوچستان میں بہت دیکھے ہیں، خاص طور پر الیکشن کے قریب تو بہت زیادہ دیکھے ہیں لیکن جن لوگوں پر یہ الزام لگتا ہے ان کے خلاف کوئی بھی ٹھوس ثبوت آج تک ہم نے نہیں دیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری قبائلی سوسائٹی ہے جہاں قتل و غارت ہوتا ہے تو لوگ ایک دوسرے سے بدلے ضرور لیتے ہیں جس کا کوئی جواز نہیں ہے جس کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے، ریاست کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے لیکن بد قسمتی سے وہاں اسٹیٹ اپنی رٹ کو اس طرح سے نافذ نہیں کرسکی جس طرح سے اسے کیا جانا چاہیے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج کرنا، دھرنا دینا سب کا آئینی حق ہے، ہم ان کے حق کو چلینج نہیں کریں گے لیکن احتجاج سے قبل اجازت لینی چاہیے، ریڈ زون میں اراکین اسمبلی سمیت احتجاج کرنے کی کسی کو اجازت نہیں ہے۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں میں سینئر سیاستدان، سابق اراکین اسمبلی بھی شامل ہیں، اس لیے ہم کوئی بد سلوکی نہیں چاہتے، ہم ان کے ساتھ مذاکرات کریں گے، ان کے ساتھ جاکر بیٹھیں گے، ان کی بات تسلی سے سنیں گے، محدود اختیارات کے ساتھ ہم جو بھی کرسکے، وہ کریں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here